مزدور وملازمین کے مسائل کے حل کیلئے احتجاج کریں گے،بلوچستان لیبر فیڈریشن

کوئٹہ :بلوچستان لیبر فیڈریشن کا ہنگامی اجلاس کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں 21 اکوبر بروز بدھ مزدوروں اور ملازمین کے مسائل کے حل کیلئے احتجاجی ریلیوں مظاہروں اور جلسوں کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا فیڈریشن کے صدر خان زمان کی تمام مزدور اور ملازم تنظیموں کو مہنگائی بیروز گاری لیبر قوانین پر عمل نہ ہونے محکمہ محنت بلوچستان سفید ہاتھی کا روپ دھار چکا ہے اسکے افسران ڈی جی لیبر رجسٹرار ٹریڈ یونین بلوچستبن اور دیگر افسران اسلام آباد اور دیگر صوبوں میں مزدور حقوق کی کانفرنسو میں بلوچستان میں مزدور حقوق فراہم کرنے کی پالیسیوں کے بڑے دعوے کرتے ہیں مگر آج تک بلوچستان میں ٹریڈ یونین پر پابندی اور لیر لا۶ معطل ہونے کیخلاف وفاق اور دیگر اداروں میں ایک بات نہیں کرسکے بلوچستان میں لیبرلا۶ کی معطلی اور ٹریڈ یونین پر پابندی کی بازگشت عالمی سطح پر بھی ہوئی نا اہل ڈی جی لیر بلوچستان حکومت کوصورتحال کی درست تشریح نہ کرسکے جس کی وجہ سے بلوچستان بھر کے مزدور وملازمین سراپا ا احتجاج ہیں ایسے افسران کو ان عہدوں پر رہنے کا حق نہیں۔ اجلاس میں بشیر احمد معروف آزاد عابد بٹ دین محمد سیف اللہ عارف نچاری ملک وحید محمد عمر جتک حاجی عزیز اللہ حبیب اللہ اور دیگر مزدور رہنمائوں نے تجاویز دیں اور بھر پور احتجاجی تحریک چلانے کے عزم کا اعادہ کیا ۔ اجلاس میں فیڈریشن میں شدمل تمام یونینز کو بلوچستان حکومت کی جانب سے مزدورو ملازمین کے مسائل کے حل میں ٹال مٹول سے کام لینے سرکاری اداروں میں لیبر آئین و لیبر قونین پر عمل نہ ہونے۔ بے لگام کمر توڑ مہنگائی سے پیدا ہونیوالی صورتحال محکمہ بی اینڈ آر اور دیگر صوبائی محکموں میں دوران ڈیوٹی فوت اور ریٹائرڈ ملازمین کے سن کوٹہ پر عمل نہ ہونے ۔ سینئر ملازمین کی اپ گریڈیشن اور برموشن کے بغیرخلاف قانون بھرتیوں محکمہ بی ڈی اے میں برطرف ملازمین کو بحال نہ کرنے کنٹریکٹ ملازمین کا معاشی قتل پانچ ماہ سے تنخواہوں سے محروم رکھنے ۔ واسا ملازمین کو اوور ٹائم کی عدم ادائیگی ۔ میونسپل کمیٹی سبی میں سیاسی مداخلت اورملازمین کو ڈیوٹی کے نام پر بلاوجہ تنگ کرنے کوئٹہ میٹروپولیٹن کاپوریشن میں غیر ضروری اصلاحات شعبہ صفائی کو ٹھکیدار کے حوالے کرنے ۔محکمہ ایری گیشن بلوچستان میں لاقانونیت کرپشن فنڈز کے ضیاع اور اینٹوں پر کھڑی مشینری کیلئے سالانہ کروڑوں روپے کے فنڈز ضائع کرنے بلوچستان کے ناہل حکمرانوں کی جدنب سے پوسٹیں فروخت کرنے ۔بی ایم سی ملازمین کی تنخواہیں اور دیگر مزدور مسائل کے حل نہ ہونے اندرون بلوچستان میونسپل کمیٹیوں کے کنٹریکٹ ملازمین مستقل نہ کرنے کیخلاف مزدوروں اور ملدزمین سے رابطہ کرکے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں 21 اکتوبر 2020 بروز بدھ بھر پور احتجاج کیا جائے اجلاس میں سپریم کورٹ میں بلوچستان کے سن کوٹہ بارے آینی پٹیشن پر بھی بحث ہوئی اور فیصلہ کیا کے۔فیڈریشن میں شامل تمام یونینز کو تاکید کی گئی کہ اندرو بلوچستان اپنے زونوں سے رابطہ کرکے مزدور مسائل کے حل کیلئے احتجاجی پروگرام کو کامیاب کیا جائے ۔ 21 اکتوبر بروز بدھ دن گیارہ بجے تمام محکموں کے مزدور و ملازمین کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے لان میں جمع ہونگے جہاں عظیم الشان جلسے کے بعد احتجاجی ریلی نکالی جائے گی ۔ اندرون صوبہ بھر میں فیڈریشن شامل یونینز کے ضلعی قائدین اور مزدور وملازمین اپنے اپنے لائحہ عمل کے تحت مزدور وملازمین کے مسائل کے حل کیلئے احتجاج کریں گے اور حکومت بلوچستان سے ان مسائل کے فوری حل کا مطالبہ کریں گے اجلاس میں کوئٹہ میں مرکزی جلسے اور ریلی کیلئے کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے