میر عبدالقدوس بزنجو کی سیاسی پروفائل
کوئٹہ(گرین گوادر نیوز)بلوچستان عوامی پارٹی کے میر عبدالقدوس بزنجو صوبے کے17ویں وزیر اعلی منتخب ہوگئے،وہ اس سے قبل بھی وزیر اعلی بلوچستان،اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں پر فائز رہے،عبدالقددوس بزنجو یکم جنوی 1974 کو بلوچستان کے ضلع آواران کے گاوں شیڈی جھو میں پیدا ہوئے نوجوان سیاست دان کا تعلق سیاسی گھرانے سے ہے،انہوں نے جامعہ بلوچستان سے شعبہ انگریزی میں ماسٹر زکی ڈگری حاصل کی عبدالقدوس بزنجو پہلی مرتبہ 2002 میں سابق صدر پرویزمشرف دور میں کرائے گئے انتخابات میں حلقہ پی بی 41 ضلع آواران سے مسلم لیگ ق کی ٹکٹ پر 9 ہزار4 سو92 ووٹ لے کر رکن اسمبلی منتخب ہوئے جس کے بعد وہ جام یوسف کی کابینہ میں بحیثیت لائیو اسٹاک اور ڈیری ڈولپمنٹ کے وزیر بھی رہے2013 کے عام انتخابات میں عبدالقدوس بزنجو نے ق لیگ کی ٹکٹ پر انتخاب لڑا اور اپنے حلقہ سے پاکستان کی انتخابی تاریخ میں سب سے کم 544 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے2013 سے 2015 تک عبدالقدوس بزنجو صوبائی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر رہے جو بعد میں مستعفی ہو گئے جنوری 2018 میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے والوں میں اہم کردار ادا کیا ہے اور تیرہ جنوری کو وزیر اعلی بلوچستان منتخب ہوئے25جولائی 2018 کو قدوس بزنجو اپنے ابائی حلقے آواران سے بلوچستان عوامی پارٹی کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے اور بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوئے وزیر اعلی جام کمال سے اختلافات کی بنا پر انہوں نے جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کئے جانے میں اہم کردار ادا کیا اور جام کمال کے استعفی کے بعد اتحادیوں اور اپوزیشن کا اعتماد حاصل کرکے بلا مقابلہ صوبے کے سترہویں وزیر اعلی منتخب ہوگئے