بلو چستان اسمبلی کے چار ارکان کے لاپتہ ہو نے کے بعد بلو چستان حکومت کے ناراض ارکا ن اور اپو زیشن کے اراکین نے گور نر بلو چستان، چیف جسٹس بلو چستان ہائی کورٹ،چیف سیکر ٹری بلوچستان اور آئی جی پو لیس بلوچستان کو خط لکھ دیا
کوئٹہ(گرین گوادرنیوز) بلو چستان اسمبلی کے چار ارکان کے لاپتہ ہو نے کے بعد بلو چستان حکومت کے ناراض ارکا ن اور اپو زیشن کے اراکین نے گور نر بلو چستان، چیف جسٹس بلو چستان ہائی کورٹ،چیف سیکر ٹری بلوچستان اور آئی جی پو لیس بلوچستان کو خط لکھ دیا۔ بلو چستان اسمبلی کے آٹھ ارکان سردار عبدالرحمن کھیتران، ملک سکندر خان ایڈو کیٹ،ملک نصیر شاہوانی، نصر اللہ خان زیرے، میر اسد اللہ بلوچ، میر یونس عزیز زہری، عبد الواحد صدیقی اور محمد اکبر مینگل نے جمعہ کو گور نر بلو چستان،چیف جسٹس بلو چستان ہائی کورٹ،چیف سیکر ٹری بلو چستان اور آئی جی پو لیس بلو چستان کو درخواست دی ہے جس میں انہوں نے کہاہے کہ جام کما ل خان نے ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کر نے کی تحریک پر مندرجہ بالا ممبران اسمبلی نے دستخط کئے تھے تحریک 12اکتوبر 2021کو بلو چستان اسمبلی میں پیش ہوئی تھی یہ کہ حسب آئین و قانون گور نر بلو چستان نے اسمبلی کا اجلاس 20اکتوبر 2021کے لئے طلب کیا تھا اور مذکورہ بالا ممبران اسمبلی نے اجلا س میں حاضر ہو کر اپنے موقف کی تائید میں عدم اعتماد کی تحریک میں حصہ لینا تھا لیکن جام کما ل خان نے چار ایم پی اے کو گر فتار کر کے حبس بے جا میں رکھا جو کہ ایک قابل مو اخذ جرم ہے اس لئے استد عا کی جا تی ہے کہ ایم پی اے اکبر آسکا نی، ایم پی اے بشریٰ رند، ایم پی اے لیلیٰ ترین اور ایم پی ا ے ماہ جین شیران کو فوری طورپر با زیاب کر ائیں اور اس جرم میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔