بلوچستان کوبطورکالونی سیاسی معاشی استحصال ونانصافیوں کی بٹی میں ڈالاگیاہے:ملک ولی کاکڑآغاموسٰی جان احمدزئی بلوچ

بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے پی ڈی ایم کے منعقدہ25اکتوبر کا تاریخی جلسہ عام کی عوامی مہم کے سلسلے میں بی این پی کوئٹہ کے زیراہتمام حلقہ 32میں جلسہ عام منعقدہواجس کی صدارت بی این پی کے قائم مقام صدرملک ولی کاکڑ نائب صدرآغاموسٰی جان احمدزئی بلوچ مرکزی فنانس سیکرٹری ملک نصیرشاہوانی ممبرسنٹرل کمیٹی سابق ایم این اے میررؤف مینگل چیئرمین جاویدبلوچ ضلعی صدرایم پی اے احمدنوازبلوچ سینئرنائب صدرملک محی الدین لہڑی طاہرشاہوانی ایڈوکیٹ اسد سفیرشاہوانی عبدالباقی نے خطاب کیاجبکہ نظامت کے فرائض ضلعی جنرل سیکرٹری آغاخالدشاہ دلسوزنے سرانجام دئے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مقر رین نے کہاکہ سیاسی حالات نازک دورسے گزررہے ہیں حکمرانی کی مصنوعی منصب نشین انتہائی غیرسنجیدہ ہیں جنھیں عوام کے مسائل سے دورتک کاواسطہ نہیں رہاہے لیکن بدقسمتی سے73ء سالوں سے جمہوری قوتوں زیرعتاب رکھاہے جس میں جمہوریت کوکبھی بھی جینے نہیں دیاگیاہے اوربلوچستان کوبطورکالونی سیاسی معاشی استحصال ونانصافیوں کی بٹی میں ڈالاگیاہے ناکام طرزحکمرانی کے باعث عالمی تنہائی معاشی عدم استحکام جمہوری سیاسی عمل میں رخنہ اندازی میڈیاپرپابندی اورصوبوں کے آئینی حقوق پرڈاکہ زنی کی جارہی ہے بلوچستان کے عوام اپنے قومی حقوق ننگ و ناموس کی حفاظت کے خاطرطویل قربانیوں سے گزررہاہے پارٹی کے قائدسرداراخترجان مینگل نے پارلیمان جس طرح بلوچستان کے قومی مسائل لاپتہ افرادساحل وسائل پرحق اختیاربیروزگاری کے خاتمہ کیلئے چھ فیصدکوٹہ پرعملداری سمیت تربت میں برہمش وان کی والدہ پرحملہ سمیت تمام مجموعی قومی مسائل پردوٹوک موقف رکھامراعات کوٹوکرمارکرحقیقی مسائل کی نشاندہی کوفوقیت دی بلوچستان کے مسائل پربی این پی نے ہمیشہ سخت موقف اختیارکیالیکن عوام کے حقیقی نمائندگی کے بجائے مصنوعی ودرآمدی قیادت کوہمیشہ جمہوری قوتوں پرمسلط کیاگیاجس کی وجہ ملک انارکی کاشکارغیریقینی صوتحال سے دوچارہے سترسالہ استحصال وکالونی بنانے کے بعدبلوچستان سندھ کے جزائرپرقبضہ گری براہ راست وفاق کے کنٹرول میں صدارتی آرڈیننس وفاق اورصوبوں کے درمیان تناؤکاباعث بنے گاجواٹھارویں وصوبائی خودمختیاری پرحملہ ہے اورحاصل آئینی اختیارات پراجارہ دارانہ سوچ کی عکاس ہے آئین میں متعین کردہ صوبوں کے حقوق پرتسلط پسندی کامیاب نہیں ہوگی بلوچستان کومفتوعہ سمجھ کر اس طرح کے حربے مشرف رجیم میں بھی آزمائے گئے لیکن نواب بگٹی کی شہادت سوئی وبلوچستان میں آپریشن پر بی این پی بلوچستان نے قومی اسمبلی وسینٹ کی نشستیں چھوڑدیں سرداراخترجان مینگل سمیت پارٹی قیادت پابند سلاسل ہوا لیکن رہنماء سے لیکرنچلی قیادت تک کسی کے قدموں میں لغرزش نہیں آئی شہیدحبیب جالب بلوچ میرنورالدین مینگل حاجی عطااللہ مینگل زاہد حسین سلام ایڈوکیٹ سمیت سو سے زائد شہیدہوئے لیکن عوام اورپارٹی نے ہرمعاذپرڈٹ کرتمام چیلنجزکامقابلہ کیاجس کاروان کی آبیاری سردارعطاء اللہ خان مینگل کافلسفہ وتربیت ہے جن کی قیادت سرداراخترجان مینگل کررہے ہیں تومشرف کیایااس کے پیداکردہ بلوچ قوم کاکیابگاڑسکتے ہیں مقررین نے عوام سے اپیل کی کہ 25اکتوبرکوپارٹی قیادت کے شانہ بشانہ جلسہ عام میں بھرپورشرکت کریں تاکہ پی ڈی ایم کا تاریخی جلسہ حکومت کے تابوت میں آخری کیل ثا بت ہوا ورعوام کومہنگائی بے روزگاری پسماندگی ومعاشی بدحالی کرپشن سے نجات مل سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے