ڈگری نعم البدل نہیں لیکن ہم اپنے شہداء کی قربانیوں کی قدر کرتے رہیں گے، سید ظہورآغا
کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) حکومت بلوچستان نے رواں سال سرینا ہوٹل بم دھماکے میں شہید ہونے والے پی ایچ ڈی اسکالر ایمل خان کاسی کو اعزازی پی ایچ ڈی ڈگری سے نواز دیا، بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار بعد از شہادت پہلی اعزازی ڈگری شہید ایمل خان کاسی کو دی گئی ہے، منگل کو گورنر ہاؤس کوئٹہ میں ایک سادہ مگر پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں گورنر بلوچستان سید آغا نے کوئٹہ کے سریناہوٹل میں 21اپریل 2021کو ہونے والے بم دھماکے میں شہید میر ایمل خان کاسی کی اعزازی پی ایچ ڈی ڈگری انکے والد ارباب ظاہر کاسی کے دی اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر بلوچستان سید ظہور آغا نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شہید اور نوجوانوں پر قوم کو فخر ہے ایمل کاسی جیسے نوجوان جو ابھی صوبے کی خدمت کیلئے تیار ہورہے تھے اور اپنی زندگی کے عروج پر تھے انکی شہادت سے صوبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے حکومت کی جانب سے ڈگری دینا ایمل کاسی کا نعم البدل نہیں ہے لیکن یہ اقدام اس بات کی دلیل ہے کہ ہم اپنے شہداء کی نا صرف قدر کرتے ہیں بلکہ دہشتگردی کے خلاف لڑتے ہوئے ملک و قوم کی خدمت کرتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ صوبے میں کئی ایسے نوجوان شہید ہوئے جن سے صوبے نے ابھی مستفید ہونا تھا مگر وہ دہشتگردی کی بھینٹ چڑھ گئے لیکن ہم ملک و قوم کی خدمت کے عزم سے متزلزل نہیں ہوں گے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار بعد از شہادت پہلی اعزازی ڈگری شہید ایمل خان کاسی کو نوازا گیا ہے اگرچہ اعزازی پی ایچ ڈی ڈگری کسی شہید کا کوئی نعم البدل تو نہیں ہے مگر شہید میر ایمل خان کاسی کی علم دوستی، انتھک محنت اور لگن کا اعتراف ضرور ہے انہوں نے کہا کہ رنج ودکھ کی اس مشکل وقت میں ہم سوگوار خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور اللہ تعالیٰ سے لواحقین کو صبروہمت عطا کرنے کی دعا بھی کرتے ہیں اس موقع پر وائس چانسلر یونیورسٹی آف بلوچستان پروفیسر ڈاکٹر شفیق الرحمان نے کہا کہ ایمل کاسی اپنی تعلیم کے عروج پر تھے کہ جب وہ شہید ہوئے آج انکے خوابوں کی تکمیل کرکے اطمینان محسوس کر رہا ہوں تقریب میں شہید ایمل کاسی کے والد ارباب ظاہر کاسی،بھائی ڈاکٹر میروائس کاسی،میر افغان کاسی سمیت جامعہ بلوچستان کے اعلیٰ افسران،فیکلٹی ممبران بھی موجود تھے