حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چل رہی ہے،شہریار آفریدی

کوئٹہ: کشمیر کمیٹی کے چیئرمین و رکن قومی اسمبلی شہر یار آفریدی نے کہا ہے کہ آج سول اور ملٹری قیادت ایک پیج پر ہیں، حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چل رہی ہے، عوام نے ابو بچاؤ مہم مسترد کردیا ہے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑنے والی قوم جاننا چاہتی ہے کہ اپوزیشن نے اپنے دور میں کیا کیا، اداروں کو لوٹنے اور عوام کی حقوق کو پامال کرنے والوں کا دور چلا گیا، اپوزیشن نے 30ہزار ارب کے قرضے لئے حکومت اس مہنگے قرضے بمعہ سود دے رہی ہے معاہدے لیڈر شب کرتی ہے خمازہ عوام بھگتے ہیں، پاکستان کا امن افغانستان سے جڑا ہے،افغانستان کی مو جو دہ کرکٹ ٹیم کے علا وہ افغانستان کی ترقی میں کلید ی کردار ادا کرنے والوں کی بنیاد پاکستان نے رکھی تھی، دشمن افغانستان کے اندر پاکستان دشمن سوچ پیدا کررہا ہے، پاکستان پر دہشتگردوں کی معاونت کا الزام تھا لیکن اب بھارت کا راز افشاں ہورہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ا س موقع پر ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسیٰ خیل، رکن صوبائی اسمبلی مبین خان خلجی، شریف جوگیزئی، نصیب اللہ بیٹنی ودیگر بھی موجود تھے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہر یار آفریدی نے کوئٹہ میں دستی بم حملے کی مذمت کی اور کہاکہ دشمن نے ایک مرتبہ پھر ملک کی بنیادیں ہلانے کی ناکام کوشش کی ہے ایسے کوششوں سے پاکستانی قوم مرعوب نہیں ہوگی۔ بلوچستان نے 1989سے بہت نشیب وفراز دیکھے۔وزیراعظم عمران خان ان لوگوں کے لئے امید کی کرن ہے جو مایوسی کی طرف چلے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے رہنے والوں سے جب تعارف ہوا انکی نظریں عمران خان پر مرکوز ہیں۔انہو ں نے کہا کہ آج سول اور ملٹری قیادت ایک پیج پر ہیں یہی وجہ سے کہ پاکستان مثبت رخ پر گامزن ہے۔ وہ جو لوگ بلوچستان کو بفر زون بنانے کا سوچ رہے تھے وہ اپنے منصوبوں میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کو لوٹنے اور عوام کی حقوق کو پامال کرنے والوں کا دور چلا گیا۔ا نہوں نے کہا کہ آج پاکستان پرامن ملک ہے وزیراعظم نے دنیا کے 72ممالک کے ویزے کو اوپن کردیا ہے کسی بھی ملک کا سیاح پاکستان کے کسی بھی کونے میں جاسکتا ہے۔ ہم پر ملک ہر ففتھ جنریشن وار مسلط کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساے لے کر چل رہی ہے حکومت تمام اسٹیک ہولڈر کو ساتھ لیکر چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی قیادت کو وزیر اعظم نے اعتماد میں لیا۔ انہوں نے کہاکہ آج پاکستان کے بارے میں وزیر اعظم بہتر پالیسی تشکیل دے رہے ہیں، دنیا وزیر اعظم کی تعریف کررہی ہے۔ پاکستان میں سرمایہ کاری اچکی ہے برآمدات بڑھ رہی ہے قرضوں کی واپسی شروع ہوچکی ہے۔ لر وبر افغان کا نعرہ لگانے والے تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔وزیراعظم کا وژن ہے پاکستان کا امن افغانستان سے جڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج افغان امن کا عمل وزیراعظم کی کاوشوں سے جاری ہوا۔ چین کے تعاون سے گیم چینجر منصوبہ سی پیک منصوبہ پر کام جاری ہے۔ دشمن افغانستان کے اندر پاکستان دشمن سوچ پیدا کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے تمام درآمدات پاکستان کے راستے جاتی ہیں۔ دنیا کی 70فیصد سائل وسطی ایشیاء میں ہیں جن کا گیٹ وے بلوچستان، پاکستان اور افغانستان ہیں۔ پاکستان پر دہشتگردی کی معاونت کا الزام تھا لیکن بھارت کا راز افشاں ہورہا ہے بھارت نے کشمیر کے 80لاکھ لوگوں کو اپنے حق سے محروم کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی اقوام متحدہ میں تقریر کے بعد اپوزیشن سرگرم ہوئی ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اپوزیشن وزیراعظم کا کشمیر کے مسئلے پر ساتھ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں یہی لوگ پارلیمان میں آنے کا کہتے تھے اور آج خود مسائل پارلیمان کی بجائے دھرنوں اور غلط بیانیے کا سہارا لے رہے ہیں۔ اپوزیشن کے آل پارٹیز کے 26نکات میں کشمیر کیوں شامل نہیں تھا۔ کشمیر کمیٹی کا کام کشمیر کے لوگوں کا آواز بننا ہے آج جب بھارت پاکستان میں انتشار پیدا کرنا چاہتا تو میاں نواز شریف بھی واویلا کررہے ہیں۔ جب ہندوستان لداخ کے بدلے کے لئے تیار بیٹھا ہے تو اپوزیشن ایک بار پھر متحرک ہوگئی ہے۔ قوم کی ترقی متحد ہونے میں مضمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں جب پردے کے پیچھے معاملات طے کرتیں تب انہیں پارلیمنٹ کی بالادستی یاد نہیں آئیں، ویکی لیکس کے انکشافات سب کے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں عدلیہ میں آزاد ہے، آج ابو بچاؤ مہم عوام نے مسترد کردیا ہے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑنے والی قوم جاننا چاہتی ہے کہ اپوزیشن نے اپنے دور میں کیا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا جان لیں پاکستان ہے تو سب ہیں۔میڈیا شام فلسطینی اور لبنان کے لوگوں کی زندگی دیکھے۔ صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے چار حلقوں کی بات کی تھی اور ایک سال تک انتظار کے بعد سڑکوں پر نکلے تھے۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن نے 30ہزار ارب کے قرضے لئے حکومت اس مہنگے قرضے بمعہ سود دے رہی ہے معاہدے لیڈر شب کرتی ہے خمازہ عوام بھگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اگر غلط ہے تو قانونی راستے اختیار کئے جائیں۔ مولانا فضل الرحمن کرپشن پر بات کرنے کو تیا ر نہیں۔ رانا ثناء اللہ کا ٹرائل ابھی تک شروع نہیں ہوا ہے پوچھنا چاہتے ہیں کہ وہ کیوں قانون سے بالاتر ہے اور اپوزیشن جماعتوں کی تحریک سے جماعت اسلامی کیوں پیچھے ہٹ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر جان مینگل نے لاپتہ افراد کی فہرست دی حکومت نے رسپانس بھی دیا ہم نے اختر مینگل سے وقت مانگا کہ تھوڑا سے مستحکم ہونے کے بعد تمام اکائیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں کراچی میں امن وامان سمیت دیگر کے لئے حکومت فوج کو بلاتی رہی ہے آج پاک فوج کے سپاہی سیاچین میں قربانیاں دے رہے ہیں ان کے خلاف باتیں کرنا صحیح نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف قانون سازی پر اپوزیشن نے مخالف کیوں کی، ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ کا مسئلہ عمران خان کا نہیں ملک ہے اگر پاکستان بلیک لسٹ میں چلا گیا تو ملک اور اداروں کو نقصان پہنچے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے