عوام کے فیصلوں کا اختیار صرف ان کے پاس ہے، نصیب اللہ مری
کوہلو (گرین گوادر نیوز) عوام کے فیصلوں کا اختیار صرف ان کے پاس ہے کسی کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ اپنے مرضی سے لوگوں پر اپنی حکمرانی اور بادشاہت قائم کرئے لوہارانی ایک غریب اور پسماندہ طبقہ ہے جس کے خلاف حالیہ فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار ممبر صوبائی اسمبلی میر نصیب اللہ مری نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا ہے انہوں نے کہا کہ عوام کو آج کے جدید دور میں خودمختیار اور بالادست کرنے کی ضرورت ہے جنہوں نے نہ پہلے اور نہ آئندہ لوہارانی کے لئے کچھ کرنا ہے وہ اب بھی ان غریب لوگوں کے لئے کچھ نہیں کریں گے لوہارانی کے زمینوں پر کوئی شخص غیر منصفانہ فیصلے کا اختیار نہیں رکھتا ہے اور نہ ہی ایسے قبائلی فیصلوں کو ئی ذی شعور شخص تسلیم کرنے کیلئے تیار ہے انہیں چاہئے کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق اپنی زمینوں کا فیصلہ کریں کیونکہ زمینیں ان کی ہیں کچھ لوگ صرف اپنی بادشاہت اور حکمرانی کو قائم کرنے کیلئے لوگوں کے اوپر اپنے ظالمانہ فیصلے قائم کرتے ہیں آج کے دور میں ایسے فیصلوں کی کوئی آئینی اور قانونی حیثیت نہیں ہے لوہارانی کو چاہئے کہ وہ خوف کے بتوں کو اب تھوڑ کر ایک آزاد قوم کی حیثیت سے اپنے فیصلے خود کریں کیونکہ پاکستان آزاد ہونے کے بعد اب یہاں صرف ریاست اور جمہوریت کی بات ہوگی کسی جرگے میں فیصلوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور نہ یکطرفہ اور ظالمانہ فیصلوں کو آج کے جدید طور میں پڑھے لکھے لوگ قبول کرنے کیلئے تیار ہیں اپنے دور حکومت میں تمام مریوں کیلئے یکساں ترقیاتی کام کروا رہا ہوں لوہارانی قبیلے کے علاقوں میں ماضی میں ترقیاتی کام نہیں ہوئے جس کی وجہ سے وہ لوگ پسماندگی کی طرف چلے گئے ہیں اب انشااللہ انہیں ترقی کے ثمرات ملے گے انہیں چاہئے کہ وہ آزاد قوم ہوکرجمہوریت پر یقین رکھیں۔