70ارب سالانہ سیکورٹی کے نام پر خرچ کرنے کے باوجودعوام کو تحفظ نہ ملنا لمحہ فکریہ ہے، مولانا عبدالحق
کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ حکومت زیارت دھرنامتاثرین کے مطالبات فوری تسلیم کرتے ہوئے ایف سی ہٹاکر علاقے کی حفاظت امن کی بحالی کیلئے لیویز وپولیس کو تعینات کیا جائے ستر ارب سالانہ سیکورٹی کے نام پر خرچ کرنے کے باوجودعوام کو تحفظ نہ ملنا لمحہ فکریہ ہے۔مانگی ڈیم لیویز اہلکاروں کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے قرارواقعی سزادی جائے۔ پرامن علاقے میں بدامنی پیداکرنے والوں کے خلاف عوام متحد وپرامن رہے۔سرحدوں کی حفاظت کیلئے سوسال پہلے انگریز کی بنائی گئی ایف سی شہروں ودیہاتوں میں آکر حفاظت کے بجائے نفرت پیداکررہی ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں زیارت مانگی ڈیم متاثرین کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ،حافظ محمد حنیف کاکڑ،امیر ضلع زیارت مولوی محمد شریف،نصیب اللہ کاکڑبھی ان کے ہمراہ تھے۔دھرنے سے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی وصوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یں حکومتی غفلت،ایف سی فورسزکے رویے وکوتاہی کی وجہ سے عوام لاشیں اُٹھانے پرمجبورہیں۔حکومت غافل اورسیکورٹی فورسزہی اگرعوام کیلئے مصیبت بن جائیں تو عوام کس کے پاس جائیں۔پرامن علاقے میں حکومتی شرپسندی باعث تعجب ہے جماعت اسلامی زیارت مانگی ڈیم متاثرین کیساتھ اور ہر ظلم کے خلاف بھر پور آوازاُٹھائیگی حکومتی غفلت سیکورٹی فورسزکی غلط کارکردگی کی وجہ سے عوام محفوظ نہیں۔عوام کے تحفظ کیلئے سیکورٹی فورسزپر سیکورٹی کے نام سے کروڑوں فنڈزکس لیے ضائع کی جارہی ہے۔بلوچستان کے مظلوم عوام لاشیں اُٹھااُٹھاکر تھگ گیے ہیں بدقسمتی سے ایف سی فورسزعوام کو انسان نہیں سمجھتے سرحدوں کی حفاظت کیلئے سو سال انگریزوں کی بنائی ہوئی ایف سی فورسزکوشہریوں عوام کی حفاظت کے بجائے سرحدوں کی حفاظت کیلئے بجھوائی جائے۔ بلوچستان بھر میں عوام کے تحفظ کیلئے ایف سی کے بجائے لیویز کی تعیناتی میں کوئی ہرج نہیں۔ہم پرامن علاقے کو دہشت گردی کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے لیویزاہلکاروں کے قاتلوں کو منظر عام پر لاکر قرارواقعی سزادی جائیں۔ ہم متاثرین کے غم وپریشانی میں برابرکے شریک ہیں ریاست عوام کے جان ومال کے تحفظ کے ذمہ دارہے عوام کی جان ومال کے تحفظ کیلئے نئی نئی فورسزکو تیار کیے جاتے ہیں لیکن عوام کو تحفظ نہیں مل رہا۔ایف سی اگر عوام کیلئے فائدے کے بجائے نقصان کا سبب بن رہے ہیں ایف سی کو زیادہ توجہ وغیر ضروری اہمیت دینے کی وجہ سے پولیس اور لیویزکامورال گررہاہے ایف سی انگریزوں کاسو سال پہلے بنایا ہوافورس ہے جو سرحدوں کی حفاظت کیلئے ہے ایف سی فورس پرسے بلوچستان کے مظلوم عوام کا اعتماداُٹھ گیا ہے جگہ جگہ ایف سی کے ہاتھوں عوام کا عزت نفس مجروح ہورہا ہے ایف سی فورسزعوام کو انسان نہیں سمجھتے جس کی وجہ سے آج ایف سی اور عوام آمنے سامنے ہوگئے ہیں۔امن وامان کے نام پر بدامنی پھیلائی جارہی ہے۔ایف سی فورسزنے عوام کو یرغمال وغلام بنانے کی سازش کر رہی ہے غریب صوبے کے عوام کے ستر ارب روپے سیکورٹی کے نام پر لوٹی جارہی ہے عوام محفوظ نہیں ہر وقت لاشیں اُٹھااُٹھاکر تھگ گیے ہیں جماعت اسلامی اس ظلم پر خاموش نہیں رہیگی ایف سی فورسز کے غلط رویے وکرپشن کی وجہ سے ایف سی بلوچستان کا بہت بڑامسئلہ بن گیا ہے۔امن کی بحالی عوام کے تحفظ کیلئے ایف سی فورسز کے بجائے پولیس ولیویز تعینات کیا جائے۔