اب کسی سے دشمنی نہیں ہے، اشرف غنی، امراللہ صالح اور حمد اللہ محب سمیت سب کے لیے عام معافی ہے: خلیل الرحمان حقانی
کابل:افغان طالبان کے مرکزی رہنما خلیل الرحمان حقانی نے کہاہے کہ اب کسی سے دشمنی نہیں ہے، اشرف غنی، امراللہ صالح اور حمد اللہ محب سمیت سب کے لیے عام معافی ہے۔اشرف غنی، جرنیل اور سابقہ حکومتی عہدیداروں سمیت جو بھی افغانستان آنا چاہے آسکتا ہے، کسی سے بھی انتقام نہیں لیا جائے گا، تاجک، بلوچ، ہزارہ، پشتون اور ہم سب بھائی ہیں۔امریکا سے دشمنی میں ہم نے پہل نہیں کی تھی اور اب بھی نہیں کر رہے، امریکا نے ہمارے مذہب اور ملک سے زیادتی کی تو مجبور ہو کر بندوق اٹھائی۔افغانستان کا ایک منظم نظام بنے گا جس میں تمام اقوام، ساری تنظیمیں اور اہل تعلیم یافتہ لوگ شامل ہوں گے، قوم کو متحد کرنے والوں کو حکومت میں شامل کیا جائے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک انٹرویو میں طالبان رہنما خلیل الرحمان حقانی نے کہاکہ امریکا سے دشمنی میں ہم نے پہل نہیں کی تھی اور اب بھی نہیں کر رہے، امریکا نے ہمارے مذہب اور ملک سے زیادتی کی تو مجبور ہو کر بندوق اٹھائی۔خلیل الرحمان حقانی نے کہا کہ ہماری دشمنی کی وجہ نظام کی تبدیلی تھا اور اب نظام تبدیل ہو چکا ہے، اب اشرف غنی، امراللہ صالح اور حمد اللہ محب سمیت سب کے لیے عام معافی ہے، اشرف غنی، جرنیل اور سابقہ حکومتی عہدیداروں سمیت جو بھی افغانستان آنا چاہے آسکتا ہے، کسی سے بھی انتقام نہیں لیا جائے گا، تاجک، بلوچ، ہزارہ، پشتون اور ہم سب بھائی ہیں۔انٹرویو میں خلیل الرحمان حقانی کا کہنا تھا کہ افغانستان کا ایک منظم نظام بنے گا جس میں تمام اقوام، ساری تنظیمیں اور اہل تعلیم یافتہ لوگ شامل ہوں گے، قوم کو متحد کرنے والوں کو حکومت میں شامل کیا جائے گا۔طالبان رہنما نے افغانستان چھوڑ کر جانے والوں کو پیغام دیا کہ باہر نہ جائیں، یہیں رہ کر اپنے ملک کی خدمت کریں، دشمن آپ کو ڈراتے ہیں کہ امارات اسلامی آپ کو سزائیں دیں گے، اسلام امن کا دین ہے، یہاں سب کو برابر حقوق ملیں گے اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہو گی۔خلیل الرحمان حقانی کا کہنا تھا کہ تمام ممالک اور مسلمان ملکوں کے لیے پیغام ہے اپنے لوگوں کو حقوق دیں خواہ ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو، جن لوگوں کے جو حقوق بنتے ہیں وہ انہیں فراہم کریں۔