افغانستان میں طالبان کی فتح اسلام کی فتح ہے، میرعبدالکریم

کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر نائب صدر اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ افغانستان میں طالبان کی فتح اسلام کی فتح ہے 200سال سے جاری اس لڑائی میں بلآخر حق کی فتح ہوئی اور طالبان کی جدوجہد رنگ لائی۔ جس کا آغاز 200سال قبل افغانستان کے ظالم بادشادہ عبدالرحمن کے دور اقتدار سے ہوا تھا اور آج اشرف غنی کے دور میں اسکا اختتام ہوا جو کہ مودی کا دوست ہمنوا اور ایجنٹ تھا۔ طالبان کی فتح نے ان دونوں کی سازشوں کو ملیا میٹ کردیا۔ امید ہے کہ طالبان اسلامی طرز پر جمہوری انداز میں افغانستان میں حکومت چلائیں گے اور اپنے ہمسایہ و دوست ممالک پاکستان، ایران، ترکی، عرب امارات اور چائنا کے ساتھ اچھے و دوستانہ تعلقات استوار کریں، جبکہ مودی اور اشرف غنی کے کردار کو مد نظر رکھتے ہوئے بھارت سے تعلقات بنانے سے گریز کریں۔ یہ بات انہوں نے اپنے ایک جاری بیان میں کہی سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہاکہ 200سال سے قبل عبدالرحمن جیسے افغانستان کے ظالم بادشاہ کے خلاف جس جنگ کا آغاز ہوا تھا اللہ تعالیٰ نے طالبان کو اشرف غنی کے دور میں کامیابی سے ہمکنار کردیا۔ اس عرصے میں افغان دھرتی کے لئے لاکھوں جانیں بھی قربان ہوئیں اور بلآخر حق کا بول بالا ہوا ہم طالبان کو افغانستان میں خوش آمدید کہتے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ وہ اسلامی طرز کی جمہوری حکومت قائم کریں گے اور اپنے ہمسایہ ممالک خصوصاً پاکستان ایران، ترکی، عرب امارات اور چائنا کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کریں گے تاہم بھارت کے ساتھ تعلقات بنانے سے طالبان گریز کریں، کیونکہ بھارت کا وزیراعظم مودی منافقانہ سیاست کرنے کا بادشاہ ہے وہ کبھی بھی مسلمانوں کے لئے اچھا نہیں رہا۔ اس نے کشمیر و بھارت میں مسلمانوں پر ظلم کیا اور پاکستان میں تخریب کاری اور دہشتگردی کے لئے اشرف غنی کو 22ہزار کروڑ انڈین رقم دی کہ وہ پاکستان میں قتل و غارتگیری، دہشت گردی، بم دھماکوں اور افراتفری کے لئے رقم استعمال کرے اور پاکستان کو کمزور کرے۔ اشرف غنی مودی کے لئے استعمال ہوا اور کچھ عرصہ سے پاکستان میں جو دہشتگردی کے افسوسناک واقعات ہوئے اسکے پیچھے مبینہ طور پر یہ دونوں ہیں، اللہ تعالیٰ نے ان دونوں کو شرمایا ہے ان کی سازشوں کو ملیا میٹ کردیا ہے اللہ تعالیٰ افغانستان اور پاکستان دونوں کی حفاظت کرے اور آنے والے دنوں میں یہاں امن قائم ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر طالبان اسلامی طرز کی جمہوری حکومت قائم کرے، اسلامی ممالک و دیگر ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کئے تو تا قیامت ان کی افغانستان میں حکومت قائم و دائم رہے گی، جسے اللہ تعالیٰ کی بھی مدد حاصل رہے گی۔ ہم اپنے اسلامی برادر ملک افغانستان اور طالبان کو پاکستانی عوام کی جانب سے ہر ممکن مدد اور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے