پاکستان کو آئی ایم ایف سے 2ارب 80کروڑ ڈالرز ملنے کا امکان

اسلام آباد:پاور سیکٹر میں آئی ایم ایف کی شرط پر سبسڈی کے لیے نئی حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے۔ قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط پر پاور سیکٹر میں سبسڈی کے لیے نئی حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے۔ پاور ڈویژن نے سبسڈی سے متعلق درخواست نیپرا میں دائر کردی جس پر 9 اگست کو درخواست ہوگی۔ درخواست میں لائف لائن صارفین کے لیے سلیب 50 سے بڑھا کر 100 یونٹ کرنے کی تجویز کی گئی، جب کہ ماہانہ 200 یونٹ کے لیے پروٹیکٹڈ صارفین کی نئی کٹیگری بنانے کی تجویز کی گئی۔اس کے علاوہ 301 سے 700 یونٹ کے سلیب کو 4 سلیبز میں تقسیم کرنے کی تجویز دی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ نیپرا نے درخواست میں 301 سے 400 اور401 سے 500، 501 سے 600 اور 601 سے 700 یونٹ والے صارفین کے لیے بھی الگ سلیب بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے سلیبز بنانے سے بجلی کے ٹیرف پر کوئی فرق نہیں پڑے گا جب کہ اس اقدام کا مقصد پاورسیکٹر میں سبسڈی کا از سر نو تعین کرنا ہے۔دوسری جانب بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)نے ممبر ممالک کے لیے 650 ارب ڈالرز کی فنڈنگ کا اعلان کر دیا جبکہ پاکستان کو اس فیصلے سے 2 ارب 80 کروڑ ڈالرز ملنے کا امکان ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کی طرف سے جاری کیے جانے والے اعلامیے کے مطابق رکن ممالک کو کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لیے فنڈنگ میں اضافہ کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کے اعلامیئے کے مطابق ترقی پذیر اور غریب ممالک کو 275 ارب ڈالرز فراہم کیئے جائیں گے۔ اعلامیہ کے مطابق تمام ممبر ممالک کے لیے فنڈنگ 23 اگست سے دستیاب ہو سکے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے