سندھ حکومت عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے، شہباز گل

لاہور: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اب پورے ملک کی معیشت تباہ کرنے کے پلان پر عمل پیرا ہےتفصیلات کے مطابق سندھ میں لاک ڈاؤن لگانے کے بعد وفاقی حکومت کی طرف سے پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کے بعد وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے بھی پی پی حکومت کو اپنے نشانے پر رکھ لیا۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ پیپلز پارٹی اب پورے ملک کی معیشت تباہ کرنے کے پلان پر عمل پیرا ہے۔ سندھ میں غربت سب سے زیادہ ہے تو دوسری طرف لوٹ ماربھی ان کا کہنا تھا کہ اب تیسرا لاک ڈاؤن کر کے غریب کا چولہا بجھانے کا مکمل پروگرام بنا رکھا ہے۔ پہلے دن سے ان کا ایس او پیز پر دھیان نہیں۔اگر ایس او پیز اور سمارٹ لاک ڈاؤن اپنائیں تو لاک ڈاؤن نہ کرنا پڑے۔

اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ صوبائی حکومتیں انفرادی فیصلے نہیں کرسکتیں، سندھ حکومت کو صنعتوں کو کھولنا ہوگا اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی گائیڈ لائنز کے مطابق حکمت عملی بنانی ہوگی۔ کراچی پاکستان کی معیشت کی شہہ رگ ہے، معیشت جب اوپر جارہی ہے اس وقت مکمل لاک ڈاؤن کی بات کرنا بہت نامناسب ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے کورونا وائرس کے جو اقدامات کرنے چاہیے تھے وہ انہوں نے نہیں کیا جس کی وجہ سے دنیا میں چوتھی لہر آئی۔ بھارتی حکومت نے بدقسمتی سے ایسے اقدامات نہیں کیے کہ کورونا میں کمی آتی، دنیا کی معیشتیں جب اس پر فتح حاصل کرتے ہوئے بحالی کے قریب تھیں اس وقت بھارتی حکومت کی غیر ذمہ دارانہ پالیسی کی وجہ سے دنیا کو بھارتی ڈٰیلٹا وائرس کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس صورتحال میں سندھ حکومت کے فیصلے سے تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، گزشتہ روز بھی واضح طور پر کہا تھا کہ جب ہماری حکمت عملی کامیاب ہورہی ہے تو اسے ایسے بدلنا نہیں چاہیے۔ سندھ حکومت اگر این سی او سی، وفاقی حکومت کی ہدایت کے خلاف صنعتوں کو بند کردے گی تو پاکستان کی معیشت کو بہت نقصان پہنچے گا۔ جن صنعتوں میں 100 فیصد ویکسینیشن ہوگئی ہے اس صنعت کو کھولنا چاہیے، سندھ حکومت عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے، ان کا روزگار چھین رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے