بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کابینہ و مرکزی کمیٹی اور ضلعی صدور پر مشتمل کوئٹہ کی دورہ کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز پارٹی کے مرکزی قائمقام صدر ملک عبدالولی کاکڑ منعقد ہوا

کوئٹہ(گرین گوادرنیوز) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کابینہ و مرکزی کمیٹی اور ضلعی صدور پر مشتمل کوئٹہ کی دورہ کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز پارٹی کے مرکزی قائمقام صدر ملک عبدالولی کاکڑ منعقد ہوا اجلاس میں پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ایم این اے آغا حسن بلوچ‘ مرکزی فنانس سیکرٹری پارلیمانی لیڈر ایم پی اے ملک نصیر شاہوانی‘ مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ‘ مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری‘ مرکزی کمیٹی کے ممبر میر جمال لانگو‘ ضلعی صدر ایم پی اے احمد نواز بلوچ‘ ایم پی اے ٹائٹس جانسن نے شرکت کی اجلاس میں تنظیم سے متعلق دورہ شیڈول اور مختلف امور کا بغور جائزہ لیا گیا سیر حاصل بحث کی گئی اجلاس میں پارٹی کے بانی رہنماء ناصر بلوچ کی برسی کی مناسبت سے انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا مرحوم نے پوری زندگی بی این پی کے قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں اصولی اور ثابت قدم ہو کر جدوجہد کی یقینا ایسے نوجوان صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں اجلاس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کو کوئٹہ میں مزید فعال و متحرک بنانے کیلئے مثبت اقدامات اٹھائے جائیں گے کوئٹہ کے تنظیم سازی کو مزید تیز کرتے ہوئے مخصوص مدت میں عمل کو مکمل کیا جائے گا اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ پارٹی پالیسی‘ مرکزی رہنماؤں‘ سینئر دوستوں سے متعلق تنقید سوشل میڈیا کی بجائے پارٹی فورم پر کئے جائیں نظم و ضبط پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے اگر کسی بھی مرکزی رہنماء سے متعلق کوئی بھی شکایت یا مسئلہ ہے تو پارٹی فورم پر اس کو زیر بحث لایا جائے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی عمل میں لا ئی جائیگی اجلاس میں کہا گیا ہے کہ آج دانستہ طور پر ایک بار پھر بلوچستان نیشنل پارٹی کے خلاف منظم سازشیں کی جا رہی ہیں پارٹی قیادت جانتی ہے کہ وہ کون سے عوامل ہیں جنہیں بروئے کار لگا کر پارٹی کو کمزور کرنے کی خام خیالی میں ہیں بی این پی اپوزیشن کی جماعت ہے کوئٹہ میں موجودہ صوبائی حکومت کرپشن‘ا قرباء پروری کے ذریعے بی این پی کے عوامی مقبولیت کو کم کرنے کیلئے برسرپیکار ہے غیر قانونی‘ غیر آئینی طریقے سے اربوں روپے غیر منتخب نمائندوں کو دیئے جا رہے ہیں جو ناانصافی اور ناروا سلوک ہے بی این پی کوئٹہ کی سب سے بڑی جماعت ہے حکمرانوں کی یہ بھول ہے حکمرانی چند دنوں کی ہے اس کے بعد کرپشن‘ ناروا سلوک‘ غیر منتخب افراد کو نوازنے کے عمل کا احتساب ضرور ہو گا بی این پی سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں بلوچستان کے حقوق کی جدوجہد کر رہی ہے آج اکیسیویں صدی ہے بلوچستان کے لوگ بخوبی جانتے ہیں کہ یہ حکمران بلوچستان میں مزید حالات کو خراب کرنے پر تلے ہوئے ہیں بی این پی بڑی سیاسی جماعت ہونے کے ناطے یہ کہتی ہے کہ بلوچستان کے معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے دوسری جانب نو مولود حکمران جو ہر دور میں آقا?ں کو تبدیل کرتے آ رہے ہیں بلوچستان میں مزید عوام کو مشکلات سے دوچار کرنے کیلئے کمر بستہ ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے