قلات کے عوام منتخب نمائندوں سے تنگ آچکے ہیں، پرنس موسی جان بلوچ
منگچر (گرین گوادرنیوز) بی این پی مینگل کے مرکزی نائب صدر پرنس موسی جان بلوچ نے کہاہے کہ ملک میں 1970ء کے بعد صاف شفاف اورغیرجانبدانہ انتخابات نہیں ہوئے ہیں 1970ء کے انتخابات کے نتائج کو بھی تسلیم نہیں کیا گیا اس کے نتیجے میں ملک دولخت ہوگیا مشرقی پاکستان کہ جگہ پر کرہ ارض پر نیا ملک بنگلہ دیش کے نام پرمعرض وجود میں آیا ملک کے ترقی اوراستحکام جمہوری نظام میں مضمر ہے جب تک ملک میں حقیقی جمہوریت قائم نہیں ہوگی اورعوام کی حکمرانی کی نہ ہوگی نہ ملک ترقی کرے گا اورنہ ہی عوام کے حقوق انہیں حاصل ہونگے ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روز میڈیا کے نمائندوں سیبات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نیکہاکہ قلات سے جونمائندے انتخابات میں کامیاب ہوکر آتے رہے ہیں انہوں نیقلات کے عوام کو ہمیشہ نظرانداز کرکے اپنی تجوریاں بھر نے اوراپنے مفادات حاصل کرنے میں مصرو ف رہے ہیں منتخب نمائندوں نے قلات کے عوام کے حقوق سلب کرکے انہیں ان کی بنیادی حقوق سے ہمیشہ محروم رکھا ہے اورقلات کے عوام ان منتخب نمائندوں سے تنگ آچکے ہیں انہوں نے کہاکہ آئندہ انتخابات میں قلا ت کے حقیقی نمائندہ قلاتیوں کیمدد اورووٹ سیکامیاب ہونگے انہوں نے کہا کہ پرانے شکاری بارباربھیس بدل کر انتخابات میں حصہ لیتے ہیں اورمنتخب ہونے کے بعد قلات کے عوام کے حقوق پرڈاکہ ڈالتے ہیں اورانہیں نظرانداز کرتے ہیں قلات کی عوام کو بخوبی علم ہے کہ ان کے حقیقی وارث کون ہے جوا ن کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کا مردانہ وارمقابلہ کرکیان کے حقوق کاتحفظ کریں گے انہوں نے کہاکہ منتخب نمائندوں میں قلات کے عوام کو ہمیشہ نظرانداز کیا ہے آئندہ انتخابات میں قلا ت کے حقیقی وارث قلات کے عوم کیتعاون سیکامیاب ہونگے۔