بلوچستان کے جزیروں پر قبضہ کرنے کی ناکام کوشش کی گئیں، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ
کوئٹہ (گرین گوادرنیوز) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے سندھ کے قوم پرست و ترقی پسند پارٹی، عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رسول بخش خاصخیلی، سینئر نائب صدر عبدالقادر رانٹو اور مرکزی سیکریٹری جنرل نوراحمد کاتیار کی سربراہی میں وفد نے نیشنل پارٹی کے مرکزی سکریٹریٹ میں ان سے ملاقات کی ملاقات میں نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی، مرکزی فنانس سیکریٹری فداحسین دشتی، اور دیگر رہنما موجود تھے۔قوم پرست قیادت نے ملکی سیاسی صورتحال سمیت دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ سندھ قوم پرست قیادت کی جانب سے عوامی تحریک کی جانب سے 11 جولائی کو کراچی میں منعقدہ سیمینار میں باقاعدہ شرکت کی دعوت دی گی۔ قوم پرست قومی قیادت ملک کی سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ملک کی سیاسی اور معاشی صورتحال کو انتہائی مایوس کن کرار دیتے ہوئے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری پر گہرے تشویش کا اظہار کیا انھوں نے کہاکہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے سبب مہنگائی میں روز افزوں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور عوام نان شبینہ کا محتاج ہوکر رہ گئے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ اس ملک میں منصوبہ بند انداز میں قومی وحدتوں کے خلاف سازشیں شروع کر دی گئی ہیں 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے اور قومی وحدتوں میں مداخلت کے ذریعے عوام دشمن آرڈیننسوں کا اجرا اور آڈئنسوں کے ذریعے سندھ و بلوچستان کے جزیروں پر قبضہ کرنے کی ناکام کوشش کی گئیں۔ آئین و قانون سے محاورہ نیشنل کوسٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لاکر برائے راست قومی وحدتوں میں مداخلت کا مرتکب ہوا ہے انھوں نے کہاکہ سندھ و بلوچستان کی قومی قیادت اور سیاسی جماعتوں نے قومی و سیاسی مسائل پر عوام کو متحرک نہیں کیا تو ان دونوں قومی وحدتوں کو بہت بڑے نقصانات اور مسائل کا سامنا کرنا ہوگا انھوں نے کہاکہ بلوچستان اور سندھ کو تقسیم کرنے کی سازشوں کا مشترکہ و متحدہ مقابلہ ممکن ہے انھوں نے سندھ خصوصا کراچی میں لینڈ مافیا کے ذریعے صدیوں سے آباد سندھی و بلوچ قبائل کے اراضیات پر قبضہ ایسی سلسلے کی کھڑیاں ہیں انھوں نے بلوچستان اور سندھ میں وفاق کی جانب سے غیرملکی کمپنیوں کو مائیگیری کے لائسینس کے اجرا کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے فوری طور پر بلوچستان کے حدود میں سمندری حیات کی نسل کشی بند کرنے کا مطالبہ کیا انھوں نے کھاکہ وفاق پاکستان کو ملک کے آئین و قانون کا احترام کرتے ہوئے قومی وحدتوں میں بے جاہ مداخلت بند کرنا ہوگا۔ انھوں نے کھاکہ ملک کے قوم پرست جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کا استحکام قوموں کی مکمل خودمختاری اور اس ملک کو حقیقی وفاق میں مضمر ہے جس میں تمام قومی وحدتوں کو مکمل خودمختاری حاصل ہو اور بے جاہ وفاقی مداخلت بند کی جائے اور قومی کے زبان، ثقافت اور تاریخ کا احترام کیا جائے۔اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی خواتین سکریٹری یاسمین لہڑی، نیاز بلوچ، مرکزی کمیٹی کے رکن ستار بلوچ، علی احمد لانگو، ریاض زہری، انیل کمار، صدیق کھتران، مختار چھلگری اور بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن تربت کے صدر بھی موجود تھے