اپوزیشن کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری، حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار
کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے باہر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اسمبلی کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری رہا،حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈلاک برقرار اپوزیشن کی جانب سے آج صوبے بھر کی قومی شاہراہیں غیر معینہ مدت تک کے لئے بند کرنے جبکہ کل بلوچستان اسمبلی کے گھیراؤکرنے کا اعلان، تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے اپوزیشن حلقوں کو بجٹ ساز ی عمل میں نظر انداز کرنے،اپوزیشن کے حلقوں میں غیر منتخب افراد کے ذریعے ترقیاتی کام کرنے، پری بجٹ مشاورتی نشست نہ بلانے، اپوزیشن کی تجاویز کو بجٹ میں شامل نہ کرنے کیخلاف بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن ارکان کا دھرنا بدھ کو زرغون روڈ پر صوبائی اسمبلی کے سامنے جاری رہا، اس موقع پربی این پی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر عثمان خان کاکڑ سمیت سیاسی جماعتوں کے قائدین اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں دھرنے میں شرکت کی اور ارکان اسمبلی سے اظہار یکجہتی کیا۔اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ حکومت کے مظالم حد سے بڑھ چکے ہیں صوبے میں سیمنٹ سریا کا بجٹ پیش کیا جارہا ہے اپوزیشن کے حلقوں میں تعلیم، پینے کے صاف پانی، صحت سمیت دیگر بنیادی سہولیات کا فقدان ہے مگر حکومت کی جانب سے اس طرف کوئی توجہ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ آج جمعرات کو کوئٹہ چمن، کوئٹہ کراچی، کوئٹہ ژوب، کوئٹہ سبی شاہراہوں کو غیر معینہ مد ت تک کے لئے بند کیا جائیگا جبکہ جمعہ کو بجٹ اجلاس کے موقع پر اسمبلی کا گھیراؤ بھی کریں گے انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا، دوسری جانب حکومت کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ کسی بھی قسم کا رابطہ یامذاکرات نہیں کئے گئے دونوں جانب سے ڈیڈلاک کی صورتحال برقرار ہے جبکہ کوئٹہ شہر میں نظام بری طرح متاثر رہا