چیف سیکرٹری بلوچستان نے اگست2020 سے ا ب تک بلوچستان میں ٹیسٹنگ سروسز کے ذریعے ہونے والی تمام بھرتیوں کی تفصیلات تین دن کے اندر طلب کر لی

کوئٹہ:چیف سیکرٹری بلوچستان نے اگست2020 سے ا ب تک بلوچستان میں ٹیسٹنگ سروسز کے ذریعے صوبے میں ہونے والی تمام بھرتیوں کی تفصیلات تین دن کے اندر اندر طلب کر لی ہیں جبکہ ٹیسٹنگ سروسز کے ذریعے تحریری ٹیسٹ کے بعد مختلف محکموں نے ہونے والے انٹریوز ملتوی کر دیئے ہیں اس اقدام کی وجہ سے ہزاروں تعداد میں کامیاب امیداروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے واضح رہے کہ مختلف محکموں کے سر براہان جس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، چیئرمین وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم، چیئرمین پبلک سروس کمیشن، سیکرٹری بلوچستان اسمبلی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم اور تمام ایڈمنسٹریو محکموں کے نام لکھے ہیں مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ12 اگست2020 کو صوبائی کا بینہ کی منظوری سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ تمام محکموں میں بھرتیاں ڈویڑنل اور ڈسٹرکٹ کی سطح پر کمیٹیاں بنائی جائیں گی جس کے ذریعے بھرتیاں کی جائیں گیں لیکن دیکھنے میں آیا ہے کہ اکثر یت محکموں نے بھرتیاں ان کمیٹیوں کے بجائے ٹیسٹنگ سروسز کے ذریعے کی جو کہ صوبائی کا بینہ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے لہٰذا فوری طور پر تمام محکمے12 اگست 2020 سے اب تک ہونے والی بھرتیوں کے حوالے سے تین دن کے اندر اندر رپورٹ محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کو بجھوائیں تاکہ اصل صورتحال وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری بلوچستان کے علم میں لائی جا سکیں تا ہم انتہائی افسوسناک امر ہے کہ اس مراسلے کے جاری ہو تے ہی اکثر محکموں کے سربراہان ٹیسٹنگ سروسز کے تحریری امتحانات کے بعد انٹرویو کا شیڈول کا اعلان کیا ہوا تھا جسے فوری طور پر معطل کر دیاگیا حالانکہ مراسلہ میں ایسی کوئی ہدایت نہیں ہے انٹرویوز ملتوی ہونے کے باعث ہزاوروں کی تعداد میں تشویش کی لہر دوڑ گئی کیونکہ دن رات محنت کر کے انہوں نے تحریری امتحان پاس کیا تھا اکثر امیداروں کا کہنا ہے کہ پورے ملک میں عرصہ دراز سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں ٹیسٹنگ سروسز کے ذریعے بھر تیوں کا سلسلہ جاری ہے اور لاکھوں کی تعدادمیں میرٹ پر بھرتیاں ہوئی اور حقدار لو گوں کو ان کا حق ملا جبکہ ڈویڑنل اور ڈسٹرکٹ کمیٹیوں کے ذریعے ہونے والی بھر تیوں میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں ہوئیں اور منظور نظر لو گوں کو بااثر اور طا قتور لو گوں کی سفارش پر بھر تی کیا گیا جس کی سب سے بڑی مثال کوئٹہ ہیں محکمہ تعلیم میں نان ٹیچنگ سٹاف کی بھرتیاں کیں جسکے خلاف وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم نے بھی رپورٹ دی تھی جبکہ دیگر ڈسٹرکٹ سے بھی اس طرح کی شکایات ملی جب اس حوالے سے ٹیسٹنگ سروسز کے ذریعے بھرتیاں کرنے والے محکموں کے سر براہان سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام عمل وزیراعلیٰ بلوچستان جوکہ صوبے کے چیف ایگزیکٹو بھی ہیں کی منظوری باقاعدہ کے بعد کیا گیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے