بجٹ اجلاس، اپوزیشن کی ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی
اسلام آباد :وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے مالی سال 22-2021 بجٹ کی تقریر شروع ہوتے ہی ایوان میں اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔اپوزیشن ارکان نے ڈسک بجا کر حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی شروع کر دی۔
اپوزیشن ارکان ہاتھوں میں حکومت مخالف بینیر اٹھائے نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔شدید شور کی وجہ سے ایوان میں کان پڑی آواز سنائی نہ دی تاہم وزیرخزانہ شوکت ترین بجٹ پیش کرتے رہے۔
خیال رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدرات ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین بجٹ پیش کررہے ہیں۔ بجٹ دستاویز کے مطابق بجٹ کا کل حجم 8 ہزار ارب روپے سے زیادہ رکھے جانے کاامکان ہے۔
بجٹ میں دفاع کیلئے 1373 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ امن عامہ کیلئے 178 ارب، ماحولیاتی تحفظ کیلئے 43 کروڑروپے، صحت کیلئے 28 ارب، تفریح ،ثقافت اور مذہبی امورکیلئے 10 ارب مختص کیے ہیں۔بجٹ دستاویز کے مطابق سود کی ادائیگیوں کیلئے 3 ہزار 60 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
اس سے قبل وفاقی کابینہ نے مالی سال 22-2021 کے لیے بجٹ کی منظوری دے دی۔ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اورپنشن میں 10 فیصد اضافہ منظور کرلیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ پہنچنے پر کہا ہے کہ بجٹ سے سب خوش ہوں گے۔