بحریہ ٹاؤن ہنگامہ آرائی: مقدمات درج، جلال محمود شاہ، قادر مگسی، دیگر نامزد

کراچی :کراچی کے بحریہ ٹاؤن میں گزشتہ روز ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے واقعہ پر تین مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔کراچی کے بحریہ ٹاؤن میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے واقعہ سے متعلق تھانہ گڈاپ میں تین مقدمات درج کرلیے گئے۔ دومقدمات سرکار اور ایک رہائشی کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔مقدمات میں انسداد دہشت گردی سمیت بلوا اور جلاو گھیراو کی دفعات شامل ہیں۔ ایف آئی آر میں قوم پرست رہنماوں جلال محمود شاہ، قادرمگسی اور صنعان قریشی بھی نامزد کیے گئے ہیں۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ ان جماعتوں کے رہنماوں اور کارکنوں نے آٹھ سے دس ہزار لوگوں کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے حکومت پاکستان، سرکاری اداروں اور ملکی سالمیت کےخلاف نعرے بازی کی۔ نازیبا زبان کا استعمال کر کے کارکنوں کواشتعال دلایا گیا۔

دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت نے واقعہ میں گرفتار ملزموں کو دو روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔دوران سماعت ملزموں کے وکیل کا کہنا تھا کہ ایک چھوٹے سے کمرے میں چالیس،چالیس ملزموں کو رکھا گیا ہے۔ پولیس صنعان قریشی سمیت کچھ گرفتار ملزمان کو عدالت نہیں لائی جبکہ کچھ ملزمان زخمی بھی ہیں۔ عدالت نے زخمی ملزمان کو طبی امداد دینے کی ہدایت کردی۔

دوسری جانب بحریہ ٹاؤن کراچی پر حملہ کی تفتیش کے لئے بارہ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ گرفتار افراد کا ڈیٹا مرتب اور شناختی پریڈ کرائی جائے گی۔ بارہ تھانوں کے اسٹیشن انویسٹی گیشن افسر ہر ٹیم کی قیادت کریں گے۔ اس بارے میں حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے۔تفتیشی ٹیموں کی قیادت بن قاسم، اسٹیل ٹاون، شاہ لطیف ٹاون، سکھن، ابراہیم حیدری اور قائد آباد تھانوں کے افسران کریں گے۔

شرافی گوٹھ، ملیر سٹی،ملیرکینٹ،ایئرپورٹ،میمن گوٹھ اور گڈاپ تھانوں کےافسران بھی بحریہ ٹاون واقعہ کی تفتیش کریں گے۔پولیس ذرائع کے مطابق اب تک سو سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ گرفتار افراد کا سینٹرل ریکارڈ آفس میں ڈیٹا مرتب اورشناختی پریڈ بھی کرائی جائے گی۔ ایف آئی آر کی تعداد میں ممکنہ طور پر اضافہ کے امکان ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے