مدینہ ریاست کے دعویدار ملک میں سودی نظام کو ختم کرنے کے لیے تیار نہیں ،مولانا عبدالحق ہاشمی
کوئٹہ: میرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ عوام مہنگائی بے روزگاری کی چکی میں پھیس رہے ہیں وزیر اعلیٰ، وزیر اعظم آنکھیں کھولیں، عوام کا مہنگائی، بے روزگاری اور دیگر سنگین مسائل نے بھرکس نکال دیا ہے۔ دو وقت کی روٹی کمانا موجودہ نااہل ناکام کے دور حکومت میں ناممکن ہو چکا ہے۔ سٹیٹ بینک کی تازہ رپورٹ میں مہنگائی کی شرح بلند سطح پر رہنے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ عوامی فلاح ترقی وخوشحالی کے تما م ادارے ناکام،عوام پریشان اور حکومت سب ٹھیک ہے کا راگ آلاپ رہے ہیں۔حکومت دنیا بھر سے بھاری سودی قرضے لے رہے ہیں مگر کہاں خرچ ہورہے ہیں کونسی ترقی ہورہی ہے کسی کو معلوم نہیں۔حکومت واسٹبلشمنٹ ملک کوبھاری سودی قرضوں کے مستقل دلدل میں پھنسارہے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کونسامعاشی انقلاب ہے جو صرف وزیر اعظم، وزیروں اور مشیروں کو نظر آتا ہے، باقی پورے پاکستان میں کسی کو نظر نہیں آتا۔؟ حکومت نے دسمبر 2020ء تک 1.25کھرب کا قرض لیا۔ کروناوباء سے نمٹنے کے لئے 3098ملین ڈالر موصول ہوئے مگر وہ کہاں خرچ کیے گئے، اس کا کسی کو کچھ پتہ نہیں۔ اس حوالے سے تفصیلات قوم کے سامنے لائی جائیں جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں روزبروز ہوشربا اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔ انسولین 71، ہیمولین915روپ مہنگی ہوچکی ہے۔مگر وزیر اعظم سب اچھا کا راگ آلاپ رہے ہیں۔ بلوچستان میں 38فیصد گھرانوں کے معاشی حالات پہلے سے زیادہ بد تر ہوچکے ہیں جبکہ 46فیصد افراد ایسے ہیں، جن کے معاشی حالات میں کسی قسم کا کوئی فرق نہیں پڑا۔ وزیر اعظم عمران خان نے تین برسوں سے قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے۔ معاشی سرگرمیاں ٹھپ ہوچکی ہیں۔ ایسے میں گروتھ ریٹ کا 4فیصد ہونے کا دعویٰ مضحکہ خیز معلوم ہوتا ہے۔ جب تک عوام کی زندگی میں خوشحالی اور آسودگی نہیں آجاتی، اس وقت تک تبدیلی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ جس شعبے پر بھی نظر دوڑائیں وہ تباہ حالی کا منظر پیش کررہا ہے۔ قوم نے بلوچستان میں قوم پرست ونام نہادمذہب پرستوں اوروفاق میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے بعد تحریک انصاف کی کارکردگی کو بھی دیکھ لیا ہے۔سب خو دمالامال ہوئے جبکہ غریب عوام مزید بدحال اور پریشان ہیں مدینہ کی ریاست کے دعویدار ملک میں سودی نظام کو ختم کرنے کے لیے تیار نہیں۔