عوامی وسائل کو شفاف طریقے سے استعمال کرنے کے بجائے لوٹ کھسوٹ کا نظام قائم کر کے صوبے کی جڑیں کھوکھلی کی جا رہی ہیں،مولانا عبدالواسع
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر و سینیٹر مولانا عبدالواسع کی زیرصدارت ہفتہ کو جمعیت کی صوبائی مجلس عاملہ اور پارلیمانی گروپ کا مشترکہ اجلاس پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ چمن ہاؤسنگ اسکیم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبے کی سیاسی، معاشی اور امن و امان کی مجموعی صورتحال پر غور وخوض کیا گیااجلاس میں حکومتی کارکردگی پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا رہنماؤں نے موجودہ حکومت کی پالیسیوں کو ناکافی اور عوامی مسائل کے حل میں ناکام قرار دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ٹھوس اور مؤثر اقدامات کرنے پر زور دیا اجلاس میں اس بات پر شدید تشویش کا اظہا کیا گیا کہ صوبے میں مہنگائی بڑھ رہی ہے بے روزگاری عروج پر ہے،زراعت تباء ہوچکی ہے حتی کہ امن و امان کی صورتحال بدترین شکل اختیار کر چکی ہے۔اجلاس میں بے روزگاری کی بڑھتی ہوئی شرح اور حکومت کی جانب سے عوامی مسائل کو نظر انداز کرنے کی مذمت کی گئی عوام جو پہلے ہی مہنگائی، غربت، اور معاشی دباؤ کا شکار ہیں بے روزگاری کی وجہ سے مزید مایوسی کے شکار ہو چکے ہیں حکومت کی ناقص پالیسیوں اور مسائل کے حل میں عدم دلچسپی نے نوجوان نسل کو بے مایوسی اور بداعتمادی کی کیفیت میں مبتلا کر دیا ہے بے روزگاری کے بڑھنے سے عوام نہ صرف معاشی مشکلات کا سامنا کر رہی ہے بلکہ یہ مسئلہ مختلف معاشرتی برائیوں کو بھی جنم دے رہا ہے، جن میں روزگار کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان جرائم کی طرف راغب ہو رہے ہیں، جن میں چوری، ڈکیتی، اور منشیات فروشی جیسے عوامل شامل ہیں۔سرحدی اضلاع میں بارڈر کی بندش اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل بھی اجلاس کا اہم موضوع رہے اراکین نے اس امر پر زور دیا کہ بارڈر بندش کی وجہ سے عوام کے روزگار کے ذرائع محدود ہو گئے ہیں، جس کے باعث کئی خاندان نانِ شبینہ کے محتاج ہو چکے ہیں۔اجلاس میں زراعت کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ان پالسیوں کو کسانوں کی معیشت کیلئے نقصاندہ قرار دیا گیا۔ شرکاء نے سولر سسٹم پیکیج کو ناکافی اور نمائشی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کسانوں کی حقیقی ضروریات کو پورا کرنے میں ناکام ہے اور ان کے مسائل کا حل پیش کرنے کے بجائے محض ایک غیر سنجیدہ کوشش ہے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ کسانوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے جامع اور عملی پالیسیوں کا نفاذ کیا جائے، کھاد، بیج، اور دیگر زرعی وسائل کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ سستی توانائی اور پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے، تاکہ زراعت کے شعبے کو بچایا جا سکے اور کسانوں کے مسائل کا فوری حل نکالا جا سکے۔اجلاس میں بلوچستان کی مخدوش امن و امان کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس مسئلے کو تفصیل سے زیر بحث لایا گیا۔ رہنماؤں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال مسلسل بگڑتی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے نہ صرف عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں بلکہ روزمرہ زندگی بھی شدید متاثر ہو چکی ہے۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ صوبے میں جرائم، دہشت گردی، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکافی کارکردگی نے ایک غیر یقینی اور خوفناک ماحول پیدا کر دیا ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ صوبے کے عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے، اور اس کے لیے فوری، مؤثر اور عملی اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔ اجلاس میں اس بات کو اہمیت دی گئی کہ امن و امان کی بحالی کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی تیار کی جائے، جس میں تمام متعلقہ اداروں کے درمیان قریبی تعاون اور عوامی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔اجلاس میں ترقیاتی اسکیموں میں بڑے پیمانے پر کمیشن خوری اور بدعنوانی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ رجحان نہ صرف صوبے کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے بلکہ صوبے کے غریب عوام کی حق پر ڈاکہ سمجھتے ہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ حکومت عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر توجہ دینے کے بجائے اشرافیہ کو نوازنے میں مصروف ہے، جس سے صوبے کے غریب عوام کی حالت مزید ابتر ہو رہی ہے۔ عوامی وسائل کو شفاف طریقے سے استعمال کرنے کے بجائے لوٹ کھسوٹ کا نظام قائم کر کے صوبے کی جڑیں کھوکھلی کی جا رہی ہیں۔اجلاس میں قبائل کی زمینوں کو الاٹ کرنے کے اقدامات پر تمام شرکاء نے متفقہ طور پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے قبائل کے حقوق اور زمین کی ملکیت کے بنیادی اصولوں کے منافی قرار دیا۔ شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ زمینوں کی ناروا الاٹمنٹ سے نہ صرف قبائل میں بے چینی اور بداعتمادی پیدا ہو رہی ہے بلکہ یہ عمل علاقائی استحکام کے لیے بھی خطرہ بن سکتا ہے۔ اجلاس میں صوبے کی ساحلی پٹی کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ اقدامات نہ صرف مقامی عوام کے حقوق اور وسائل پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہیں بلکہ ان سے خطے کی معیشت اور سماجی ڈھانچے پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ شرکاء نے مطالبہ کیا کہ زمینوں کی الاٹمنٹ سے متعلق تمام غیر قانونی اقدامات کو فوری طور پر روکا جائے، اور فیصلے مقامی عوام کے مفادات اور شفافیت کے اصولوں کو مدنظر رکھ کر کیے جائیں۔اجلاس میں حلقہ پی بی 45 کے انتخابات کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور انتخابی مہم کو منظم اور مؤثر بنانے کے لیے مختلف پہلوؤں پر غور و خوض کیا گیا۔ شرکاء نے انتخابی حکمت عملی اور عوامی رابطوں کو مزید فعال کرنے پر زور دیا۔ اس موقع پر تمام کارکنوں کو تاکید کی گئی کہ وہ حلقے کے انتخابی دفتر میں اپنی حاضری یقینی بنائیں اور مہم کو کامیاب بنانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں بھرپور انداز میں ادا کریں۔ اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے جن کا اعلان 6 تاریخ کو ایک خصوصی پریس کانفرنس کے ذریعے کیا جائے گا۔ اس پریس کانفرنس سے صوبائی جنرل سیکرٹری سید آغا محود شاہ مولانا کمال الدین صاحب، مولانا سرور ندیم صاحب، صوبائی ترجمان حاجی دلاور خان کاکڑ صاحب اور دیگر اراکین صوبائی مجلس عاملہ خطاب کریں گے۔ اجلاس میں طے پایا کہ یہ پریس کانفرنس عوامی مسائل، صوبے کی موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال، اور پارٹی کی آئندہ حکمت عملی پر روشنی ڈالنے کے لیے ایک اہم موقع ہوگی۔ شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ ان فیصلوں کا مقصد عوام کی فلاح و بہبود اور موجودہ مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات اٹھانا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭
نوکنڈی مدرسہ خیر المدارس میں سلسلہ نقشبندیہ شاذلیہ پاکستان کے زیر اہتمام تقریب کا انعقاد
نوکنڈی (این این آئی)نوکنڈی مدرسہ خیر المدارس میں سلسلہ نقشبندیہ شاذلیہ پاکستان کے زیر اہتمام ایک افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں علماء اور مشائخ کے علاوہ شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی اس موقع پر امیر سلسلہ نقشبندیہ شاذلیہ بلوچستان پیر مفتی ضیاء الدین نقشبندی شاذلی نے نوکنڈی کے مرکزی خانقاہ کا افتتاح کیا، اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے تصوف اور تزکیہ کی ضرورت اور اہمیت پہ زور دیتے ہوئے کہا کہ قائم خانقاہ کو اہلیان چاغی کے لئے تازہ ہوا کا ایک خوشگوارجھونکا قرار دے دیا اور اس حوالے سے پیر سید نصیب اللہ شاہ کی خدمات کو بھی سراہا گیا اس موقع پر انہوں نے نقشبدی شازلیہ کی ضلعی کابینہ کا بھی اعلان کیا جس میں پیر سید مولانا نصیب اللہ شاہ کو امیر، شیخ الحدیث مولانا مفتی قاضی محمدہاشم انقلابی سرپرست اعلی، جبکہ مولانا احمدعلی نائب امیر منتخب ہوگئے پیر مفتی ضیاء الدین نقشبندی نے جامع مسجد اللہ آباد میں خطبہ جمعہ سے خطاب بھی کیا اور کہا کہ سلسلہ نقشبندیہ شاذلیہ ایک عالمی اصلاحی اور روحانی سلسلہ ہے جو کہ پوری دنیامیں تصوف اور روحانی علاج میں ایک مستند اور بااعتماد سلسلہ ہے جس کا بانی حضرت مولانا پیر سید نورزمان نقشبندی شاذلی ہے اور پوری دنیامیں اس سلسلے کے خانقاہ موجود ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
ڈپٹی کمشنرزیارت ذکاء اللہ درانی کا برف باری کے بعد ڈسٹرکٹ ہسپتال زیارت کادورہ
زیارت(این این آئی)ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ درانی نے زیارت میں برف باری کے دوران ڈسٹرکٹ ہسپتال زیارت کا دورہ کیا اور کسی بھی ایمرجنسی کے صورتحال سے نمٹنے کے لیے سہولیات کا جائزہ لیا ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ درانی نے ہسپتال کے منتظمین کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہے۔ ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ درانی نے پرائیوٹ ریسٹ ہاوسز کے مالکان کو ہدایت کی کہ سیاحوں کو تمام سہولیات دی جائے اوران سے مناسب کرایہ لیا جائے ان کا خاص خیال رکھا جائے تاکہ زیارت کے امیج کو نقصان نہ پہنچ سکے۔ ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ درانی نے برف باری کے دوران سے آنے والے سیاحوں سے بات چیت کی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حکومت عوام کے بہتر مفاد میں اقدامات کر رہی ہے،صوبائی وزیر سردارزادہ فیصل خان جمالی
اوستہ محمد(این این آئی)صوبائی وزیر لائیو سٹاک سردار زادہ فیصل خان جمالی نے ڈپٹی کمشنر استامحمد ارشد حسین جمالی کے ہمراہ ٹرامہ سینٹر میں گزشتہ روز ڈائلسز یونٹ کا افتتاح کر دیا۔افتتاحی تقریب میں اسسٹنٹ کمشنر استامحمد محمد رمضان اشتیاق، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر استامحمد ڈاکٹر امیر علی جمالی، ایم ایس ڈاکٹر عبدالجبار سومرو، سیاسی سماجی اور قبائلی عمائدین موجود تھے اس موقع پر ڈاکٹرز کی جانب سے صوبائی وزیر کو ڈائلسز یونٹ کے حوالے سے آگاہی فراہم کی گئی۔صوبائی وزیر لائیو سٹاک سردارزادہ فیصل خان جمالی نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کے بہتر مفاد میں اقدامات کر رہی ہے تاکہ لوگوں کو ان کی دہلیز پر ڈائلسز کی سہولیات مہیا کی جا سکیں اس سے قبل لوگوں کو گردوں کے امراض کے لیے ڈا ئلسز کی سہولیات موجود نہیں تھی ہماری بھرپور کوشش رہے گی کہ طب کے شعبے میں بہتری لا کر ضلع بھر کے عوام کو تمام سہولیات فراہم کی جا سکیں تاکہ ان کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔اس موقع پر انہوں نے ڈاکٹرز اور دیگر عملے کو ہدایات دیں کہ ڈائلسز یونٹ کو مکمل طور پر فعال رکھا جائے اور آنے والے مریضوں کو نہ امید نہ کر کے بھجیں خدمت خلق کو اپنا اشعار بنا لیں حکومت کی جانب سے جو آپ پر ذمہ داریاں عائد کی گئی ہیں ان پر مکمل طور پر عمل درامد کو یقینی بنایا جائے اس سے قبل ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر استامحمد ڈاکٹر امیر علی جمالی و ایم ایس ڈاکٹر عبدالجبار سومرو نے عوام کو دی جانے والی طبّی سہولیات کی فراہمی درپیش مسائل و دیگر کئی اہم امور پر تفصیل کے ساتھ صوبائی وزیر کو آگاہی فراہم کی صوبائی وزیر نے کہاکہ حکومت بلوچستان عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کارلا رہی ہے انشاء اللہ بہت جلد شعبہ ہیلتھ میں انقلابی تبدیلی لائی جائے گی۔