عمران خان صرف بہانہ، اصل میں نشانہ پاکستان کا ایٹامک پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی ہے،بلاول بھٹو زرداری
گڑھی خدا بخش(ڈیلی گرین گوادر)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد ملک پر کٹھ پتلیاں بٹھا دی گئی ہیں، جو ملک کے ایٹمی اثاثوں پر بھی سودے بازی کرنے کو تیار ہوتی ہیں، ان کو بس اسلام آباد کی کرسی پر بیٹھنے کا شوق ہے، کسی کو پاکستان کی جمہوریت کے بارے میں کوئی فکر نہیں ہے، عمران خان صرف بہانہ ہے اصل میں نشانہ پاکستان کا ایٹامک پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی ہے۔
گڑھی خدا بخش میں سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی برسی میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بینظیر بھٹو زرداری ملک کے عوام کی حقیقی نمائندہ تھیں، اس ملک کے پسماندہ علاقوں، کمزور طبقے کی نمائندہ تھیں، 30 سال تک جس بہادری کے ساتھ بینظیر بھٹو نے اپنی سیاسی جہدوجہد کی وہ دنیا کے سامنے ہے اور تاریخ کا حصہ بن چکی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بینظیر بھٹو دنیا کی پہلی مسلم خاتون وزیراعظم بنیں، نہ صرف پاکستان مگر عالمی سطح پر لیڈر مانی جاتی تھیں، وہ عوام، کسان، مزدوروں اور محنت کش کی آواز کو بین الاقوامی سطح تک پہنچاتی تھیں، وہ عوام کے حقوق کی جہدوجہد کرتے ہوئے شہید ہوگئیں مگر انہوں نے اپنے نظریے اور منشور پر سودے بازی نہیں کی، وہ جھکی نہیں ، نہ آمر کے سامنے نہ دہشتگردوں کے سامنے۔
انہوں نے کہا کہ جنہوں نے بینظیر کو شہید کیا ان کی غلط فہمی تھی کہ اب بینظیر بھٹو موجود نہیں ہوگی تو سندھ، بلوچستان، پنجاب، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حقیقی آواز دب جائے گی اور پاکستان میں صرف کٹھ پتلیاں ہوں گی جو اپنے ذاتی مقاصد کے لیے پاکستان کے عوام کے حقوق کا سودا کرنے پر تیار ہوتی ہیں، پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر سودا کرنے کو تیار ہوتی ہیں، بس ان کو اسلام آباد کی کرسی پر بیٹھنے کا شوق ہوتا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 27 دسمبر 2007 سے پاکستان نقصان اٹھا رہا ہے کہ بینظیر کو شہید کیا گیا اور کٹھ پتلیوں کو مسلط کیا گیا، اب پاکستان اس جگہ پر کھڑا ہے کہ مسئلے ہی مسئلے ہیں، معاشی مسئلہ ہے، دہشتگردی پھر سراٹھا رہی ہے، ہر صوبے کے اپنے مسائل ہیں، بیرونی سطح پر پاکستان کے لیے بہت سی مشکلات آنے والی ہیں، ان تمام مشکلات کا مقابلہ کرنے کے لیے سیاسی جماعتوں کو مل کر مقابلہ کرنا ہوگا۔ کسی ایک سیاسی جماعت کے پاس نہ مینڈیٹ ہے نہ سکت ہے کہ وہ بیک وقت ملکی و غیر ملکی چیلینجز کا مقابلہ کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نہ سیلیلکٹڈ ہے نہ فارم 47 کی پیداوار ہے، ہم کسی کو جوابدہ ہیں تو گڑھی خدابخش کو جواب دہ ہیں، پیپلزپارٹی کے جیالوں کو جوابدہ ہیں، ہمیں کسی کرسی کا شوق نہیں ہے، الیکشن کے بعد ہم نے اس وقت یہ فیصلہ کیا کہ جو سیاسی جماعت ہمارے پاس آئی ہے جو وعدہ کررہی ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام لائیں گے، مہنگائی کم کریں گے، ہم نے ان کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے مسلم لیگ ن کے ساتھ طے کیا کہ آپ کے پاس سیٹیں زیادہ ہیں، آپ حکومت بنائیں تو ہم آپ کا ساتھ دیں گے لیکن ایک بھی وزارت نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے ہر دور حکومت میں صوبوں کو سوتیلے سلوک کا سامنا کرنا پڑا، ہم نے معاہدہ کیا کہ جی ایس ٹی مل کر بنائیں گے، حکومت کے پاس یکطرفہ فیصلوں کا مینڈیٹ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ حکومت معاہدے پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہی ہے، ہماری طرف سے اپنے ممبران کو بار بار مجبور کرنا کہ اسمبلی پہنچیں، کورم پورا کریں، ان کے ہر بل کو آنکھیں بند کرکے ووٹ ڈالیں، مگر آپ جب اپنے علاقوں میں واپس جاتے ہو تو آپ خالی ہاتھ واپس جاؤ۔ جب آپ اپنے علاقوں میں جاتے ہیں تو آپ سے سوال کیا جاتا ہے، معیشت، امن و امان، دہشتگردی پہ، اگر آپ کے پاس کوئی جواب نہ ہوتو اس طریقے سے حکومتیں نہیں چلتی۔ بلاول زرداری نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ پارلیمان کو اعتماد میں لے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا حکومت کی کینالوں کی پالیسی پر اعتراض ہے اور یہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے، ان تمام مسائل پر ہماری کوشش یہی رہے گی عوام کے حقوق کا تحفظ کریں اور پاکستان کے مسائل کا حل نکالیں، ملک کے خلاف تیار ہونے والی بین الاقوامی سازش کا مقابلہ کرنے کے لیے سیاست کو ایک طرف رکھ کر پاکستان اور اس کا دفاع کا سوچنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج کل پاکستان کے مخالفین شہید ذوالفقار اور بینظیر بھٹو کے دیے ہوئے میزائل ٹیکنالوجی کے تحفے کو میلی آنکھ سے دیکھ رہے ہیں، ان کی خواہش ہے کسی مسلمان ملک کے پاس ایسی قوت نہ ہو اور وہ کسی نہ کسی بہانے سے آپ کی یہ طاقت چھیننا چاہتے ہیں، ہم اپنی ایٹمی اثاثوں اور نہ ہی میزائل پروگرام پر کسی قسم کی سودے بازی نہیں کرنے دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ مختلف ممالک ہماری اندرونی سیاست کے اوپر بیان دے رہے ہیں لیکن یہ سب کچھ بہانہ ہے اور کسی کو پاکستان کی جمہوریت کے بارے میں کوئی فکر نہیں ہے، عمران خان صرف بہانہ ہے اصل میں نشانہ پاکستان کا ایٹامک پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کو واضح کرنا چاہیے کہ آئے روز ان کی حمایت میں بیان دینے والے وہی لوگ نہیں ہیں جو پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خلاف ہیں؟ انہیں جواب دینا چاہیے کہ یہ بانی پی ٹی آئی کے حق میں کیوں بول رہے ہیں،یہ وہی لوگ نہیں جو سب سے زیادہ آواز پہلے اسرائیل کی حکومت کے لیے اٹھاتے تھے اور پھر اس کے بعد آپ کے لیے اٹھاتے ہیں، پی ٹی آئی کو کو وضاحت دینے ہوگی اور ایسے بیانات کی مذمت کرنی ہوگی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اگر ایٹامک پالیسی اور طاقت پر بیان دینے والے لوگ عمران خان کی حمایت کررہے ہیں تو جو ملک میں تاثر ہے کہ ایک مخصوص لابی یہ چاہتی ہے کہ پاکستان میں ایسی حکومت آئے جو طاقت حاصل کرنے کے لیے ہر چیز پر سودا کرنے کے لیے تیار ہو، پیپلزپارٹی اور اس کے جیالے ہر ایسی کوشش کو ناکام بنائیں گے۔