30 دسمبر تک مطالبات حل نہ کئے گئے تو بھرپور احتجاج کرینگے،آل تفتان رخشان بس ٹرانسپورٹ الائنس

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)آل تفتان رخشان بس ٹرانسپورٹ الائنس کے چیئرمین محمود خان بادینی نے کہا ہے کہ کوئٹہ سے تفتان تک سینکڑوں چیک پوسٹوں پر کوچز کو چیکنگ کے بہانے گھنٹوں روکنے کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ تفتان سے کوئٹہ آنے سے پہلے تمام کوچز کی تلاشی لی جائے، تاکہ بار بار روک کر مسافروں کو پریشان نہ کیا جائے۔ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ہم غیر معینہ مدت تک احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔محمود خان بادینی یہ باتیں کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ ان کے ہمراہ حاجی ملک شاہ جمالدینی، حاجی عبدالمالک محمد حسنی، حاجی اللہ بخش بادینی، مراد بخش شاہوانی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ محمود خان بادینی نے کہا کہ نیشنل ہائی وے این اے 40 پر جگہ جگہ غیر ضروری چیک پوسٹوں کی وجہ سے 8 گھنٹے کا سفر 16 گھنٹوں میں تبدیل ہو جاتا ہے، جس کے نتیجے میں ٹرانسپورٹرز اور مسافر دونوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ کچھ عرصے سے ایف سی تفتان رائفلز اور دالبندین رائفلز نے تقریبا 12 مسافر کوچز کو اپنے تحویل میں لے لیا ہے، جو ٹرانسپورٹرز کو مالی نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ تمام بند کوچز کو فوری طور پر ریلیز کیا جائے۔محمود خان بادینی نے کہا کہ اس روٹ پر بیشتر مسافروں کے پاس پاسپورٹ موجود ہوتا ہے، مگر اس کے باوجود انہیں چیکنگ کے بہانے طویل انتظار کرایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر 0 دسمبر تک ان کے مطالبات حل نہ کیے گئے تو آل تفتان رخشان بس ٹرانسپورٹ الائنس بھرپور احتجاج کرے گا، جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے