پاکستان کو اس وقت سیاسی استحکام اور امن وامان کی ضرورت ہے،سیدال خان ناصر

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر نے کہا ہے کہ پاکستان کو اس وقت سیاسی استحکام اور امن وامان کی ضرورت ہے، مسلم لیگ(ن) کی قیادت کے ساتھ گزشتہ دور میں جو کچھ ہوا ہم اسے بھول کر آگے بڑھ رہے ہیں دوسری جماعتیں بھی اس کی تقلید کر تے ہوئے اپنے مسائل پارلیمنٹ میں اٹھائیں اور آئین پر عملدآمد کریں، جتھے، غلیل کے ذریعے کوئی حملہ آو ر ہوگا تو جہاں بھی جرم ہوگا اس کے خلاف کاروائی کی جائیگی، اسلام آباد میں لوگوں کے مرنیا کا دعویٰ کرنے والی جماعت کی لیڈرشپ کے بیانات میں تضاد ہے،۔ یہ بات انہوں ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر کوئٹہ پریس کلب کے صدر عبدالخالق رند بھی انکے ہمراہ تھے۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر نے کہا کہ بلوچستان ملک کا اہم ترین صوبہ ہے اس کے مسائل حل طلب ہیں بلوچستان میرا گھر ہے اس کے امن وامان، بجلی،گیس، زراعت صحت اور تعلیم کے مسائل کے لئے وفاقی سطح پر جو کچھ ممکن ہے کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبے میں ریلوے اور مواصلات کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے بھر پور کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018تک مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے نہ صرف بلوچستان بلکہ ملک بھر کی ترقی کے لئے کام کیا لیکن اس کے بعد ترقی کا سفر رک گیا اب ہم نے ایک بار پھر اس سفر کو دوبارہ شروع کیا ہے جس کے مثبت اثرات مہنگائی میں کمی، اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، ڈالر کے استحکام سمیت دیگر شعبوں میں واضح ہیں 2018میں ملک سے لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم کردی گئی تھی اب بھی بجلی کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں وفاقی حکومت کے 70جبکہ صوبائی حکومت کے 30فیصد تعاون سے زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جارہا ہے چیمبر آف کامرس کے نمائندوں نے بھی اعتراف کیا ہے کہ کاروباری طبقے کے لئے بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ایک سیاسی جماعت نے ایسا سیاسی کلچر بنایا ہے جس سے ماحول خراب، سیاسی عدم استحکام پیدا ہوا ہے ہمیشہ غیر جانبدار رہتے ہوئے سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کو حکومت سے زیادہ بولنے کا وقت دیتا ہوں تاکہ وہ مسائل کو ایوان میں اٹھائیں۔ ایک سوال کے جواب میں سیدال خان ناصر نے کہا کہ بلوچستان میں مسلم لیگ(ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی سمیت اتحادی جماعتوں کی مخلوط حکومت ہے صوبے میں حکومتی شراکت داری کے اڑھائی،اڑھائی سالہ معاہدے کے بارے میں علم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کی قیادت میاں نواز شریف، میاں شہباز شریف، مریم نواز، خواجہ سعدرفیق، رانا ثناء اللہ سمیت ہماری تمام قیادت کو ایک جماعت نے اپنے دور حکومت میں پابند سلاسل رکھا مسلم لیگ(ن) نے اقتدار میں آکر ان سب باتوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ملک کے لئے کا م کیا ہے ہم نے ہمیشہ میگا منصوبوں، موٹر ویز، معیشت کی بہتری اور زمین پر نظر آنے والے کام کئے جبکہ دوسری جماعت نے صرف اور صرف سیاسی نعروں پر توجہ دی ہے۔دوسری جماعتوں کو بھی چاہیے کہ وہ آگے بڑھیں۔ ڈپٹی چیئر مین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت سب سے زیادہ سیاسی استحکام اور امن و امان کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ سرمایہ کار یہاں آئیں مسلم لیگ(ن) کا نعرہ ووٹ کا تھا اور ہم نے عوام کے ووٹ سے اقتدار حاصل کیا ایک جماعت نے پچھلے دور میں ایک شخص کے ذریعے جہاز بھر بھر کر لوگ شامل کئے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ غلیل، جتھوں کے ذریعے کسی بھی ملک میں احتجاج نہیں کیا جاتا اور نہ ہی یہ حربے کام آتے ہیں ملک میں پارلیمنٹ موجود ہے اس میں آکر مسائل اٹھائے جائیں 9مئی ہونے کے باوجود بھی مسلم لیگ(ن) کسی رکن سینیٹ کو گرفتار کر کے جیل میں نہیں ڈالا کوئی جرم کریگا کو ریاست اس کے خلاف کاروائی کریگی ایک صوبے کے وزیراعلیٰ نے وفاق اور دوسرے صوبے پر براہ راست حملہ آور ہونے کی کوشش کی ہے ملک میں جمہوری احتجاج پر کوئی قدغن نہیں ہے اسلام آباد میں ہلاکتوں کو دعویٰ کرنے والی جماعت کی قیادت کے بیانات میں تضاد ہے وہ فیصلہ کرلیں کے کتنے لوگ مارے گئے ہیں اور آیا کوئی مارا بھی گیا ہے یا نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں کے کارکن محنت کریں تو انہیں اسکا صلہ ضرورملتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے