کوئٹہ،کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر کارروائی،100 سے زائد گرفتار،20 مقدمات درج

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)کوئٹہ میں پولیس نے کرایہ داری قانون پر سختی سے عملدرآمد شروع کردیا ہے اور ایک روز میں 20 سے زائد مقدمات درج کر لیے ہیں پولیس کا کہنا ہے کہ ایک ماہ کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں آٹھ سو سے زائد مکانات پر چھاپے مارے گئے اور پولیس تھانوں میں کوائف جمع نہ کرانے والے 100 سے زائد کرایہ داروں، مکان مالکان اور پراپرٹی ڈیلرز کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کہے جا چکے ہیں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ مہم گذشتہ دو ماہ سے جاری ہے تاہم اس میں تیزی 15 نومبر کو کوئٹہ سے اغوا ہونے والے 10 سالہ طالب علم محمد مصور کے بعد دیکھی گئی ہے جس کی تلاش کے لیے پولیس کوئٹہ میں گھر گھر تلاشی لے رہی ہے۔کوئٹہ پولیس کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر صرف رواں مہینے 100 سے زائد افراد کو گرفتار کرکے 80 مقدمات درج کیے جاچکے ہیں۔ اکتوبر میں بھی 60 سے زائد مقدمات درج کیے گئے مجموعی طور پر اس سال کوئٹہ کے 20 سے زائد تھانوں میں اب تک تقریبا 280 کو گرفتار کرکے ان کے خلاف 145 ایف آئی آرز درج ہوچکی ہیں بلوچستان رسٹریکشنز آف رینٹڈڈ بلڈنگ (سیکورٹی)یعنی بلوچستان کرایہ داری سیکورٹی ایکٹ اگست 2015 میں بلوچستان اسمبلی نے منظور کیا تھااس قانون کے تحت عمارت کے مالک پر لازم ہے کہ وہ کوئی بھی عمارت، دکان، فلیٹ یا مکان کرایے پر دینے سے قبل کرایہ دار کے ساتھ تحریری معاہدہ کرے گا اور معاہدے کی تصدیق شدہ کاپی کے ساتھ ساتھ پولیس یا لیویز کی جانب سے جاری کردہ فارم میں کرایہ دار کے مکمل کوائف اور مکان میں رہائش پذیر 14 سال سے بڑی عمر کے افراد کی تفصیلات متعلقہ تھانے میں جمع کرائیے گاپولیس یا لیویز رجسٹریشن کرانے والے مکان مالک، کرایہ دار اور پراپرٹی ڈیلر کو باقاعدہ رسید فراہم کرتی ہے۔ قانون کے تحت رجسٹریشن نہ کرانے والے مکان مالک، کرایہ دار اور پراپرٹی ڈیلرز کو ایک سال تک قید، جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں اس کے علاوہ کرایہ دار کی مجرمانہ سرگرمیوں کا علم ہونے کے باوجود پولیس کو آگاہ نہ کرنے کی صورت میں کرایہ دار کے ارتکاب کردہ جرم میں مالک کو شریک سمجھا جائیگا2018 میں پولیس نے شہر کے 20 سے زائد تھانوں میں سروے مکمل کرکے کرایے کی 40 ہزار سے زائد عمارتوں کی نشاندہی کی تھی ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ کا کہنا ہے کہ کرایہ داری ایکٹ پرعملدرآمد کا مقصد کرایے کے مکانات میں رہائش پذیر افراد کے کوائف جمع کرنا ہے کیونکہ جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گرد اکثر کرایہ کی عمارتوں میں رہ کر وارداتیں کرتے ہیں ایکٹ پر پابندی سے جرائم کی وارداتوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی ان کا کہنا ہے کہ کوئٹہ پولیس نے منشیات فروشوں، غیر رجسٹرڈ موٹر سائیکل چلانے اور کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائیوں کو ترجیح دے رکھی ہیں اور اس سلسلے میں اب تک درجنوں مقدمات درج کیے جا چکے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے