مستونگ میں گیس کی غیراعلانیہ لوڈشیدنگ اور پریشر میں کمی کے خلاف خواتین کا احتجاجی مظاہرہ
مستونگ(ڈیلی گرین گوادر)گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور پریشر کی شدیدکمی بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف خواتین سراپا احتجاج بچوں کے ہمراہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر دھرنا دے کر روڈ بلاک کر دیا۔روڈ بندش سے قومی شاہراہ کی دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی۔مسافروں کو شدید مشکلات کا سامناکرنا پڑاتفصیلات کے مطابق مستونگ کلی ڈنڈ، شمس آباد و ملحقہ علاقوں میں گیس لوڈ شیڈنگ و گیس پریشر نہ ہونے اور سوئی سدرن گیس کمپنی حکام کے ظالمانہ اور عوام کش پالیسیوں, بجلی کی غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ و ٹرپنگ اور وولٹیج کی کمی کیخلاف خواتین بچوں کے ہمراہ قومی شاہراہ پر نکل آئے اور نواب ہوٹل کے مقام پر کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو ہرقسم کے ٹریفک کیلئے بند کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین کا موقف تھا کہ دو روز قبل بھی گیس و بجلی کے لیئے ہم نے اسی مقام احتجاج کیا تھا۔انتظامیہ کی یقین دہائی پر ہم نے اپنا احتجاج اس یقین دہانی پر ختم کیا تھا کہ ملحقہ علاقوں میں گیس پریشر اور بجلی کے مسئلے کو حل کیا جائیگا۔مگر ہمیں مذاکرات کے نام پر دھوکہ دیا گیا۔ گیس پریشر بحال ہوا اور نہ ہی بجلی کا مسئلہ حل کیا گیا۔بطور احتجاج ایک بار پھر سے مجبور ہوکر قومی شاہراہ پر نکل آئے اور دھرنا دینے پر مجبور ہوگئے۔ مظاہرین نے کہاکہ اب ہمیں حکام پر ہمیں کوئی بھروسہ نہیں ہے ہم اپنا دھرنا ختم نہیں کرینگے جب تک ہمارے مسائل کو حل نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی عدم فراہمی کی وجہ سے عوام کی مشکلات بڑھ گئی ہیں علاقہ مکینوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے گیس انتظامیہ کی یقین دہانی کے باوجود گیس فراہم نہیں کی جارہی۔دریں اثناء میونسپل کمیٹی مستونگ کے چیئرمین ڈاکٹر فیصل منان نواب ہوٹل کے مقام پر گیس کے بندش کے خلاف خواتین کے احتجاجی دھرنے میں مذاکرات کے لئے پہنچ گئے۔اس موقع پر نیشل پارٹی کے ضلعی صدر حاجی نزیر احمد سرپرہ، بی این پی کے رہنما حاجی محمد انور اور ڈی، ایس پی مستونگ میاں داد عمرانی، زبیر احمد علی و دیگر مظاہرین سے کامیاب مذاکرات کے بعد روڈ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔