یونیورسٹی آف گوادر کی پانچویں فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کا اجلاس منعقد
گوادر (ڈیلی گرین گوادر) یونیورسٹی آف گوادر کی پانچویں فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کا اجلاس سی پیک اسٹڈی سینٹر، پی سی ٹی وی آئی، یونیورسٹی آف گوادر میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرازق صابر نے کی۔ اجلاس میں شریک ہونے والوں میں پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید منظور احمد، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ڈائریکٹر فنانس محترمہ ثمینہ درانی، فنانس ڈیپارٹمنٹ حکومت بلوچستان کے نمائندہ بشیر احمد، چانسلر آفس کے نامزد نمائندہ شہریار خان، رجسٹرار دولت خان، کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر رحیم بخش مہر، ڈین سوشل سائینسز پروفیسر ڈاکٹر جان محمد، ڈائریکٹر فنانس رحمت اللہ، ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی چیئرپرسن محترمہ شہناز, ڈائریکٹر کیو ای سی ڈاکٹر رابعہ اور آڈیٹر امین اللہ شامل تھے۔اجلاس میں اگلے سال کے لیے یونیورسٹی کے مالی اور انتظامی منصوبہ بندی کے اہم نکات پر توجہ دی گئی۔ وائس چانسلر کی قیادت میں کمیٹی نے یونیورسٹی کی مالی استحکام کو مضبوط بنانے اور تعلیمی سرگرمیوں کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم اقدامات کا جائزہ لیا اور ان کی منظوری دی۔
کمیٹی نے چوتھے ففانس ائینڈ پلاننگ کمیٹی کے اجلاس کے منٹس کی منظوری دی اور گزشتہ اجلاس کے بعد سے ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ اراکین نے مالی سال 2024-25 کے بجٹ تخمینہ پر بھی غور کیا اور بلوچستان حکومت کے بینیوولنٹ فنڈ کی مجوزہ شرحوں پر غور کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی، جو یونیورسٹی کے مستقل ملازمین کے لیے مالی امداد اور تحفظ فراہم کرتی ہے۔ ایچ ای سی کی نمائندہ محترمہ ثمینہ درانی نے اس ایجنڈا پوائنٹ پر بات کرتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ، خاص طور پر فنانس ونگ کی کاوشوں کو سراہا اور گزشتہ اجلاس کے درست منٹس تیار کرنے کے لئے تعریف کی اور مزید بہتری کے لیے مختلف تجاویز بھی پیش کیں۔
مزید برآں، وائس چانسلر کی اجازت سے کمیٹی نے دیگر متعلقہ مالی اور منصوبہ بندی کے امور پر بھی غور کیا۔ وائس چانسلر نے ان فیصلوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات یونیورسٹی کی مالی استحکام کو مزید بہتر بنائیں گے اور ملازمین کی فلاح و بہبود میں اضافہ کریں گے۔ انہوں نے کمیٹی کے اراکین کے عزم اور قیمتی تجاویز کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ منظور شدہ اقدامات یونیورسٹی آف گوادر کی تعلیمی معیار میں بہتری اور ملازمین کی فلاح و بہبود کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔اجلاس کے اختتام پر، وائس چانسلر نے کونسل کے اراکین کی وابستگی کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ یہ فیصلے یونیورسٹی کے تعلیمی معیار اور اس کے سماجی اثرات کو مزید بلند کریں گے۔