جامعہ گوادر اور نیب بلوچستان کے اشتراک سے انٹر یونیورسٹی اینٹی کرپشن آگاہی مقابلوں کا انعقاد
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) جامعہ گوادر کے زیراہتمام نیشنل اکاؤنٹیبلیٹی بیورو (نیب) بلوچستان کے تعاون سے جمعرات کو انٹر یونیورسٹی اینٹی کرپشن آگاہی مقابلوں کا انعقاد یونیورسٹی کے سیمینار ھال میں ہوا، جس میں یونیورسٹی آف گوادر، یونیورسٹی آف تربت اور لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز لسبیلہ کے طلبا ء نے شرکت کی۔مقابلوں کے تقریب کے مہمان خصوصی وائس چانسلر گوادر یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر تھے، تقریب میں وحید احمد چوھدری اسسٹنٹ ڈائریکٹر انوسٹیگیشن نیب گوادر اور شئے خالد حسین سینئر اسپیشل پروسیکیوٹر نیب گوادر، فیکلٹی ممبرز کے علاوہ، طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اگاہی مقابلوں میں اردور انگریزی تقریری مقابلے، پوسٹر سازی، اور مختصر فلم سازی کے مقابلے شامل تھے۔ جن کا مقصد نوجوان نسل کو بدعنوانی کے خلاف آگاہی فراہم کرنا اور معاشرتی سطح پر ایمانداری اور شفافیت کو فروغ دینا تھا۔تقریری مقابلے میں شریک طلباء نے اپنے خیالات پیش کرتے ہوئے کرپشن کے منفی اثرات پر روشنی ڈالی اور سماج میں اخلاقی قیادت اور جوابدہی کی ضرورت پر زور دیا۔ پوسٹر سازی کے مقابلے نے طلباء کو اپنے فنکارانہ انداز میں ایمانداری، انصاف، اور شفافیت کے پیغامات کو اجاگر کرنے کا موقع فراہم کیا۔ اس کے ساتھ ہی مختصر فلم سازی کے مقابلے نے مقابلے میں ایک نیا تخلیقی رنگ بھر دیا، جس میں طلباء نے کرپشن کے خلاف کہانیاں تخلیقی انداز میں پیش کیں۔ تقریب کے اختتام پر یونیورسٹی آف گوادر کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے شرکاء سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے نیب بلوچستان اور یونیورسٹی کے اشتراک کی اہمیت کو اجاگر کیا اور طلباء کی شرکت کو سراہا۔ وائس چانسلر نے کہا کہ، "بدعنوانی کا خاتمہ ایک ایسی جدوجہد ہے جس میں نوجوان نسل کی شرکت اور عزم نہایت ضروری ہے۔ ہماری یونیورسٹی میں منعقد ہونے والے یہ مقابلے اسی شعور کو اجاگر کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہیں۔انہوں نے نیب بلوچستان کا شکریہ ادا کیا اور پوزیشنیں لینے پر طلبا کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ مستقبل میں بھی اسی جذبے کے ساتھ معاشرتی ذمہ داریوں میں اپنا مثبت کردار ادا کرتے رہیں۔قبل ازں شئے خالد حسین نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی کارکردگی اور اقدامات پر تبادلہ خیال کیا، بدعنوانی سے نمٹنے میں اس کی حالیہ کامیابیوں اور چیلنجوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے عوامی دفاتر اور ریاستی اداروں میں شفافیت اور احتساب کی اہمیت کو نوٹ کرتے ہوئے پاکستان کے انسداد بدعنوانی کے اہم ادارے کے طور پر نیب کے کردار پر زور دیا۔