وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا صوبے میں بہترین وژن
تحریر: – محمد سلیم رند
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے یہ کہنا بجا ہوگا کہ اُنہوں نے اپنے عہدے پر فائز ہوتے ہی صوبے کی ترقی و خوشحالی کے لئے کئی اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔ بلوچستان، جو ہمیشہ سے مختلف مسائل کا شکار رہا ہے، جیسے کہ امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال، تعلیمی اداروں کی کمی، صحت کی ناکافی سہولیات اور بنیادی انفراسٹرکچر کی کمی، ان سب مسائل کے حل کے لیے سرفراز بگٹی نے کئی منصوبوں کا آغاز کیا بلوچستان کے عوام کے لئے امن سب سے بڑی ضرورت رہی ہے۔ میر سرفراز بگٹی نے اپنی حکومتی ترجیحات میں امن و امان کی بحالی کو سب سے آگے رکھا ہے۔ انہوں نے سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر امن کو بہتر بنانے کے لئے مختلف اقدامات کیے، جن میں سیکیورٹی چیک پوسٹوں کی تعداد بڑھانا، قبائلی عمائدین کے ساتھ مشاورت، اور دہشت گردی کے خلاف کریک ڈاؤن شامل ہے۔ ان اقدامات سے صوبے میں عمومی طور پر امن کی فضا بہتر ہوئی ہے، اور کاروباری سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے تعلیم کے میدان میں میر سرفراز بگٹی نے قابلِ ذکر اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے دیہی علاقوں میں اسکولوں کی تعداد بڑھانے اور اساتذہ کی تعیناتی کو یقینی بنانے کے لئے نئی پالیسیز بنائیں۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ بلوچستان کے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کی جا سکے تاکہ وہ صوبے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے بلوچستان میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کو مزید ترقی دینے کے لیے بھی اہم اقدامات کیے، جن سے مستقبل کے نوجوانوں کو بہتر تعلیمی مواقع میسر ہو سکیں صحت کے شعبے میں بھی ان کی کارکردگی نمایاں ہے۔ میر سرفراز بگٹی نے صوبے میں صحت کی سہولیات تک رسائی کو بہتر بنانے کے لئے مختلف منصوبے شروع کیے۔ دیہی علاقوں میں موبائل ہیلتھ یونٹس کا قیام، ہسپتالوں کی حالت زار میں بہتری، اور ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اقدامات شامل ہیں۔ ان کے ان اقدامات سے صحت کی سہولیات کا معیار بہتر ہوا ہے اور لوگ زیادہ سے زیادہ ان سے مستفید ہو رہے ہیں انفراسٹرکچر کی بہتری کے حوالے سے بھی وزیر اعلیٰ نے کئی بڑے منصوبے شروع کیے ہیں بلوچستان کی شاہراہوں کی حالت کو بہتر بنایا گیا ہے، جس سے صوبے کے مختلف علاقوں کے درمیان آمدورفت آسان ہو گئی ہے اور کاروباری سرگرمیوں میں بھی بہتری آئی ہے۔ پانی کی فراہمی کے منصوبے اور چھوٹے ڈیمز کی تعمیر بھی ان کی حکومت کے اہم اقدامات میں شامل ہیں، جو صوبے میں زرعی ترقی اور پانی کے بحران کے حل میں مددگار ثابت ہوئے ہیں بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے، مگر ان وسائل کا فائدہ صوبے کے عوام تک کم ہی پہنچ پاتا تھا۔ میر سرفراز بگٹی نے معدنی وسائل کے بہتر استعمال کے لئے پالیسیز متعارف کرائی ہیں، تاکہ ان سے حاصل ہونے والے فائدے کو صوبے کے عوام تک پہنچایا جا سکے۔ اس سلسلے میں انہوں نے مختلف سرمایہ کاروں کو بلوچستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے سہولیات فراہم کیں میر سرفراز بگٹی کی حکومت نے سماجی و معاشرتی فلاح کے حوالے سے بھی اہم اقدامات کیے ہیں، جن میں خواتین کی ترقی، غربت کے خاتمے، اور نوجوانوں کی فنی تربیت کے منصوبے شامل ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد بلوچستان کے عوام کو خود مختار بنانا اور انہیں معاشی و معاشرتی طور پر مستحکم بنانا ہے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی حکومت کے اقدامات نے بلوچستان میں بہتری کی ایک نئی امید کو جنم دیا ہے۔ امن و امان کی بحالی، تعلیمی و صحت کی سہولیات میں بہتری، اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی جیسے اقدامات سے صوبے کی ترقی کے سفر میں ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔ اگر ان پالیسیوں کو جاری رکھا جائے اور ان پر مستقل عمل درآمد ہو تو بلوچستان کے عوام کو ترقی اور خوشحالی کی نئی راہیں مل سکتی ہیں۔