وفاق کا رویہ بلوچستان کے ساتھ درست نہیں ہے،صوبے کے قائدین پر جھوٹے ایف آئی آر درج کرنا قابل مذمت ہیں،جہانزیب مینگل

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان کے سابق وزیر اعلی اور بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل اور ان کے ساتھیوں کے خلاف اسلام اباد میں مقدمے کے اندراج پر بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن اراکین کا سخت احتجاج،، اپوزیشن اراکین نے ایوان سے عالمتی واک آوٹ بھی کیابلوچستان اسمبلی کا اجلاس چئیرمین آف پینل خیر جان بلوچ کی صدارت میں ہوا،،بی این پی کے رکن اسمبلی جہاں زیب مینگل کانقطہ اعتراض پر اظہارخیال کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام آباد میں سردار اختر مینگل پر جھوٹی ایف آئی آر کاٹی گئی ہے، ہمارے سابق رکن اسمبلی اختر لانگو کو ہتھکڑیاں لگائی گئی، میں رکن بلوچستان اسمبلی ہوں مجھ پر بھی ایف آئی آر کاٹی گئی ہے،رکن اسمبلی و رہنما ء جے یو آئی زابد ریکی کا کہناتھا کہ وفاق کا رویہ بلوچستان کے ساتھ درست نہیں ہے،صوبے کے قائدین پر جھوٹے ایف آئی آر درج کرنا قابل مذمت ہیں، نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی رحمت صالح بلوچ کا کہنا تھا کہ مقدمے کے اندراج کا یہ عمل قابل نفرت ہے، ان چیزوں سے بلوچستان کے حالات مزید خراب ہوں گے،رحکومت فوری طور پر اخترمینگل اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر ختم کرے،اے این پی کے پارلیمانی لیڈر زمرک خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ سردار اختر مینگل قابل احترام سیاست دان ہیں،سردار اختر مینگل کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے عوام میں اشتعال ہے،وزیراعلی سے کہیں گے کہ وہ اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے بات کریں،نیشنل پارٹی کی خاتون رکن اسمبلی کلثوم نیاز کا کہنا تھا کہ بی این پی رہنماوں پرمقدمے کے اندراج کی مذمت کرتی ہوں، اوچھے ہتکنڈوں سے سیاسی رہنماوں کو جدوجہد سے نہیں روکھا جاسکتاسردار اختر مینگل اوران کے ساتھیوں کے خلاف مقدمے کے اندراج پراپوزیشن اراکین نے علامتی واک آوٹ کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے