ملک میں سال 2020 کے دوران 430 افراد کوغیرت کے نام پر قتل کیا گیا۔
انسانی حقوق کمیشن (ایچ آر سی پی) کی سالانہ رپورٹ کے مطابق ملک میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہوا۔ گزشتہ سال بچوں کے ساتھ جرائم کے کل 2،960 واقعات سامنے آئے۔ شیر خوار بچوں سمیت مختلف عمر کے بچوں کو اغوا سمیت جنسی درندگی اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
انسانی حقوق کمیشن کی سالانہ رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع ہری پور میں جنگلات کی کٹائی کر کے انہیں رہائشی اور کاروباری سرگرمیوں میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ انکوائری کمیٹی نے جنگلات کی غیر قانونی کٹائی کی نشاندہی کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں اقلیتوں کو جبری مذہبی تبدیلی، متعصب اور نفرت آمیز الزامات کا سامنا ہے۔ گزشتہ سال ملک میں 31 جبری مذہب تبدیل کرنے کے کیسز کی نشاندہی کی گئی۔
انسانی حقوق کمیشن کی سالانہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال ملک میں 586 افراد پر توہین مذہب کے تخت مقدمات دائر کیے گئے۔ توہین مذہب مقدمات سب سے زیادہ پنجاب میں دائر ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق کورونا کے دنوں کے دوران انٹرنیٹ کی مکمل سہولت نہ ہونے سے طلبہ متاثر ہوئے۔ آن لائن کلاسز کا زیادہ فائدہ ان طلبہ کو ہوا جن کے پاس انٹرنیٹ کی بلاتعطل سہولت میسر رہی۔ لاک ڈاؤن کے باعث اسکولوں سے باہر رہنے والے بچوں کے تناسب میں اضافے کا خدشہ ہے۔