بلوچستان میں ٹریڈ یونین پر پابندی ملکی لیبر قوانین کی خلاف ورزی ہے: خیر محمد ،عارف نیچاری ودیگر کا احتجاج سے خطاب

کوئٹہ :بلوچستان لیبر فیڈریشن کے زیر اہتمام مسائل کے حل کیلئے سینکڑوں مزدور اور ملازمین سراپا احتجاج بن گئے کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن سے احتجاجی ریلی نکالی شارع اقبال منان چوک جناح روڈ عدالت روڈ پر احتجاجی مظاہرے بلوچستان حکومت سے فوری طور پر مسائل حل کرنے کامطالبہ تفصیلات کے مطابق بلوچستان لیبر فیڈریشن کے زیر اہتمام عظیم الشان احتجاجی ریلی کوئٹہ میٹروپولیٹن کاپوریشن سے نکالی گئی اور کوئٹہ پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا گیا حکومت سے سن کوٹہ کی بحالی تنخواہوں کے فنڈزکے اجرا۶ اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے ٹریڈ یونین پر پابندی ختم کرنیکا کا مطالبہ کیا۔ جلسے کی صدارت فیڈریشن کے صدر خان زمان نے کی۔جلسےسے قاسم خان خیر محمد فورمین بشیر احمد عبدالعزیز شاہوانی ارشد یوسفزئی عابد بٹ نصیر احمد رند خیر محمد شاہین محمد عمر جتک دین محمد محمد حسنی ملک وحید کاسی میر زیب شاہوانی عارف نچاری حاجی سیف اللہ پرین اور دیگر مزدور رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان میں دوران ڈیوٹی فوت ہونیوالے ملازمین کے حقیقی لواحقین کی بھرتیاں نہ ہونا حکومتی مزدور دشمنی ہے چیف جسٹس پاکستان اس نا انصافی کا نوٹس لیں ۔محکمہ لا۶ بلوچستان نے اپ گریڈیشن کڈ غیر منصفانہ طریقہ کا اپنایا جس سے متعدد محکموں کے ملازمین کو اپ گرڈیشن سے محروم کیا گیا محکموں میں تیس سال سے فرائض انجام دینے والے ملازمین اپ گریڈیشن سے محروم ہیں انکی فوری داد رسی کی جائے ۔ بلوچستان میں ٹریڈ یونین پر پابندی ملکی اور عالمی لیبر قوانین کی خلاف ورزی ہے بلوچستان میں لیبر قوانین کے حوالے سے حکومت کی کوئی پالیسی نہیں تمام ادارے مفلوج ہوچکے ہیں صوبے بھر کے ملازمین و مزدور مسائل حل نہ ہونے پر سراپا احتجاج ہیں۔ رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ بی ڈی اے سمیت تمام محکموں کے کنٹریکٹ پراجیکٹ اور میونسپل کمیٹیوں کے ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کیا جائے۔ اور سبی صحبت پور اور اوستہ محمد میں میونسپل ملازمین کی تنخواہوں کے فنڈز ہڑپ کرنیوالے چیف افسران کیخلاف فوری کارروائی کے احکامات دیئے جائیں ۔ محکمہ ایری گیشن کے مزدور دشمن انڈر سیکٹری کی کرپشن کے چرچے مشہور ہوچکے ہیں مزکورہ افسر مسائل کے حل کیئے سول سیکرٹریٹ آنیوالے ملازمین کو سر عام سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتا ہے اسکے خلاف فوری کارروائی کی جائے ۔بی ڈی اے کے ملازمت سے بلا وجہ برطرف کیے گئے ملازمین کو بحال کیا جائے ۔ فیڈریشن کے صدر خان زمان نے بلوچستان ایمپلائز اینڈ ورکرز کرینڈ الائنس کے بارے میں آگاہ کیا کہ یہ الائنس بلوچستان کے مزدوروں کیلئے نہیں اس لئے اس سے علیحدگی اختیار کی گئی اپنی ذات کلئے فیصلے کرنیوالوں کیساتھ بلوچستان لیبر فیڈریشن نہیں چل سکتی اس موقع پر مزدور رہنمائوں نے کہا کہ کمر توڑ مہنگائی نے غریب عام کی زندگی اجیرن کردی حکومت مہنگائی کے جن کو قابو کرے اور ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے اقدامات اٹھائے اور ملازمین کیلئے مزدور دوست پالیسیاں بنائی جائیں۔بلوچستان لیبر فیڈریشن کے رہنمائوں نے جلد ملازمین و مزدور مسائل کے حل کیلئے کوئٹہ میں دوبارہ احتجاجی ریلی اور جلسہ منعقد کیا جائے گا اور حکومت سےبار بار حکومت سے مطالبہ کرتے رہیں گے جب اداروں کا نظام افسران کے غیر قانونی اقدامات اور بلوچسان کے محنت کش طبقہ اور غریب عوام کو انصاف نہیں ملتا اسی طرح جدوجہد جاری رکھی جائے گی ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے