توہین رسالت کے ملزم کی مبینہ مقابلے میں ہلاکت پر پولیس افسران معطل
عمر کوٹ(ڈیلی گرین گوادر) توہین رسالت کے ملزم کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کے بعد میرپورخاص کے پولیس افسران کو معطل کردیا گیا۔
ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر میرپورخاص کے پولیس افسران اور اہلکار کو معطل کردیا گیا، پی ایس سندھڑی اور سی آئی اے کے معطل اہلکاروں کو پولیس لائن میرپورخاص رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق مجاز اتھارٹی کی پیشگی اجازت کے بغیر متعلقہ افسران اور اہلکار ہیڈ کوارٹر نہیں چھوڑسکتے، ایس ایچ او سندھڑی، انسپکٹر نیاز محمد کھوسو، سی آئی اے سینٹر میرپورخاص کے ایس آئی پی ہدایت اللہ کو معطل کیا گیا ہے، سندھڑی پولیس اسٹیشن کے ہیڈ کانسٹیبل لکھمیر، کانسٹیبل اللہ جڑیو، کانسٹیبل محمد صدیق بھی معطل ہیں، سی آئی اے سینٹر میرپورخاص کے کانسٹیبل نادر پرویز، کانسٹیبل غلام قادر اور فرمان علی کو بھی معطل کیا گیا ہے۔ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق ایس ایس پی میرپورخاص شبیر احمد سیٹھار نے معطلی کا حکم نامہ جاری کردیا ہے۔
واضح رہے کہ سندھ کے شہرعمرکوٹ میں توہینِ مذہب کے ملزم مقامی اسپتال کے ڈاکٹر شاہنواز کنبہار کو مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا گیا، ملزم کے خلاف 17 ستمبر کو توہین مذہب کا مقدمہ درج کیا گیا اور 18 اور 19 ستمبر کی درمیانی شب میرپور خاص ضلع کے سندھڑی تھانے کی حدود میں ہلاکت کی خبر سامنے آئی
ہلاکت سے قبل عمر کوٹ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف پُرتشدد احتجاج بھی ہوا تھا۔ وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے واقعے کی غیر جانب دارنہ انکوائری کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔