بلوچ پشتون وطن کو دانستہ طور پر دہشت گردی کی جانب دھکیلا جارہا ہے،سردارعطاء اللہ مینگل کی برسی سے مقررین کا خطاب

کوئٹہ+اندرون بلوچستان(ڈیلی گرین گوادر) راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل کی تیسری برسی کی مناسبت سے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا اس حوالے سے کوئٹہ میں مرکزی جلسہ منعقدہ ہو ا جس سے مرکزی قائمقام صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ، نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر میر کبیر محمد شہی، پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل رحیم زیارتوال، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی، پاکستان تحریک انصاف مرکزی رہنماء شعیب شاہین ایڈووکیٹ، صوبائی صدر داؤد شاہ کاکڑ، بی ایس او کے مرکزی چیئرمین بالاچ قادر بلوچ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی رہنماء قادر نائل، جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل زاہد اختر بلوچ، بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل صمند بلوچ، پی ٹی ایم کے مرکزی رہنماء نور باچا، بلوچ مسنگ پرسنز کی حوران بلوچ، پارٹی کے مرکزی سیکرٹری ملک نصیر احمد شاہوانی،ضلعی صدر و سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری،مجلس وحدت السملین کے سہیل احمد شیرازی، بلوچستان ہائی کورٹ بارقاری رحمت اللہ ایڈووکیٹ، میر خورشید جمالدینی، ملک محمد ساسولی نے خطاب کیا تلاوت کلام پاک کی سعادت مولانا محمد عیسیٰ بنگلزئی، اسٹیج سیکرٹری کے فرائض جاوید بلوچ، حاجی باسط لہڑی، ڈاکٹر علی احمد قمبرانی نے سر انجام دیئے جلسہ کی قراردادیں مرکزی خواتین سیکرٹری شکیلہ نوید دہوار دینے پیش کیں اس موقع پر آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ، مرکزی انسانی حقوق سیکرٹری احمد نواز بلوچ، مرکزی کمیٹی کے اراکین عبدالرؤف مینگل، ثناء بلوچ، میر عبدالغفور مینگل، بابو رحیم مینگل، بہادر خان مینگل، چیئرمین واحد بلوچ، ٹکری شفت لانگو، جمیلہ بلوچ، ثانیہ حسن کشانی، شمائلہ اسماعیل مینگل، پروین لانگو، سردار عبدالفتح علی زئی، حاجی غلام مصطفی ساسولی سمیت سابق گورنر ملک عبدالولی کاکڑ، سابق میئر میئر مقبول لہڑی، مسنگ پرسنز کے ماما قدیر بلوچ ایم پی اے میر جہانزیب مینگل، سابق ایم پی اے ٹائٹس جانسن سمیت ضلعی عہدیداران و کارکنان اور ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے موجود تھے اس موقع پر دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی پارٹی کے مرکزی قائمقام صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے عظیم رہبر راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ راہشون کو بلوچ، پشتون وطن کے ترقی پسند عوام خراج تحسین پیش کر رہے ہیں راہشون نے بلوچوں کو عملی، شعوری جدوجہد کی جانب راغب کیا نہ کہ صرف بلوچوں سمیت تمام محکوم اقوام کو یکجا کر کے اتحاد و یکجہتی کی جانب گامزن کیا انہوں نے خطے میں محکوم اقوام کی جدوجہد کو پروان چڑھانے میں کردار ادا کیا محکوم اقوام کی جماعت نیشنل عوامی پارٹی کو منظم کرنے میں راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل، میر غوث بخش بزنجو، خان ولی خان، عبدالصمد خان اچکزئی، خیر بخش مری نے بلوچ، پشتون اور دیگر محکوم اقوام کی جدوجہد کو آگے بڑھایا قیدوبند کی صعوبتوں کو خندہ پیشانی کے ساتھ قبول کیا انہوں نے کہا کہ بلوچ پشتون وطن کو دانستہ طور پر دہشت گردی کی جانب دھکیلا جارہا ہے موسیٰ خیل کے دالخراش واقعے کی باریک بینی کے ساتھ تحقیقات کی جائے ایسے دلخراش واقعات ناقابل برداشت اور قابل مذمت ہیں بلوچ پشتون مظلوم اقوام ہیں لوگوں کے قتل و غارت گری کی مذمت کرتے ہیں اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر میر کبیر محمد شہی نے راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اپنی پوری زندگی بلوچ و مظلوم اقوام کے حقوق کی جدوجہد اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا اپنی پارٹی کی جانب سے راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں ان کا شمار بلوچستان کے قد آور شخصیات میں ہوتا تھا انہوں نے میر غوث بخش بزنجو، نواب خیر بخش مری، خان ولی خان، عبدالصمد خان اچکزئی جیسے اکابرین کے ساتھ مل کر جدوجہد کی ان اکابر ین نے مظلوم اقوام کے حقوق کیلئے جدوجہد کو تقویت دی ان کی جدوجہد قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی انہوں نے کہا کہ 2024ء کے انتخابات جس میں دھاندلی کی حدکر دی گئی ہے اور ایسے لوگوں کو کامیاب کرایا جائے جنہوں نے چند ووٹ لئے ان کو ہزاروں ووٹ لینے والوں پر برتری دی گئی کوئٹہ سمیت بلوچستان میں فارم 47کے ذریعے نااہل اور غیر سیاسی لوگوں کو کامیاب کروایا گیا ایسے لوگ اسمبلیوں میں ہیں جنہیں بلوچوں کے مسائل کا ادراک تک نہیں حکمران آج تک بلوچ نفسیات کو سمجھنے سے قاصر ہیں بلوچ پشتون سرزمین پر خواتین و بچیوں عزت پر کوئی انکار نہیں کر سکتے لیکن ان کی بھی ننگ و ناموس کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جاتا اس موقع پر پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹری جنرل رحیم زیارتوال نے راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل کو اپنی پارٹی کی جانب سے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی اور چیئرمین محمود خان اچکزئی کی جانب سے سردار عطاء اللہ خان مینگل کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل کا بلوچ پشتون اتحاد میں اہم کردار ادا رہا ہے اس کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا موجودہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کی قیادت چیئرمین محمود خان اچکزئی کر رہے ہیں آج جو ملکی آئینی بحران ہے اظہار رائے کی آزادی پر پابندی، بلوچ پشتون وسائل کو لوٹنے کیلئے ہمارا استحصال کیا جا رہا ہے ہمیں یہ آج وعدہ کرنا ہوگا کہ کسی غیر قانونی غیر آئینی اقدام کو نہیں مانیں گے آج ملک میں سیاسی عدم استحکام ہے معیشت تباہی کے دہانے پر ہے محکوم اقوام کو اپنے سرزمین پر واک و اختیار دیا جائے ہم آئین کی بحالی، جمہور اور جمہوریت کی خاطر جدوجہد کر رہے ہیں اس دفاع بلوچ پشتون سرزمین پر ایسے لوگوں کو کامیاب کرایا گیا جو حقیقی نمائندے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے ہیں جو جمہوریت کیلئے خطرناک ہے اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی، پاکستان تحریک انصاف مرکزی رہنماء شعیب شاہین ایڈووکیٹ، صوبائی صدر داؤد شاہ کاکڑ، بی ایس او کے مرکزی چیئرمین بالاچ قادر بلوچ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی رہنماء قادر نائل، بلوچ مسنگ پرسنز کی حوران بلوچ، جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل زاہد اختر بلوچ، بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل صمند بلوچ، پی ٹی ایم کے مرکزی رہنماء نور باچا و دیگر نے راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل کے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ راہشون بلوچ کی قد آور شخصیت تھے جنہوں نے قدوبند کو صعوبتیں خندہ پیشانی سے برداشت کیں نوری نصیر خان، احمد شاہ ابدالی، باچا خان، یوسف عزیز مگسی، راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل، خان عبدالولی خان و دیگر بلوچ پشتون زعماء نے ترقی پسند روشن خیال جہد کو پروان چڑھایا اور ہمیں یہ پیغام دیا کہ بلوچ پشتون متحد ہو کر سیاست کریں اسی میں ہماری قومی بقاء ہے آج ڈیورڈ لائن پر آباد پشتون بلوچ وطن کے لوگوں کا معاشی استحصال کرنے پر حکمران تلے ہوئے ہیں اور معاشی قتل کرنے سے بھی گریزاں نہیں ہمیں متحد ہو کر اپنے زعماء کے نقش قدم پر چلنا ہوگا جس طرح نیشنل عوامی پارٹی کے دور میں ہم نے متحد ہو کر بلوچ پشتون وطن کی محرومیوں ناانصافیوں کے خلاف جدوجہد کی آج بلوچستان میں پشتون بلوچ علاقوں میں جو غیر منتخب نمائندوں کو مسلط کیا گیا یقینا ایسی سوچ و فکر جمہوریت کے لئے خطرناک ثابت ہوگی متحد و یکجا ہوئے بغیر ہم اپنی قومی واک و اختیار، حقوق نہیں ملیں گے بلکہ مزید ہمارا استحصال ہو اہے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو صرف اس بات کی سزا دی جا رہی ہے کہ انہوں نے ہمیشہ حق کی بات کی بلوچستان میں قدرتی کی بے شمار نعمتیں ہیں لیکن پسماندگی محکومی بھی دکھائی دیتی ہے بلوچ خواتین جو اسلام آباد آئی تھیں سرد ترین راتوں میں پانی گرا کر لاپتہ افراد کی بازیابی آواز بلند کرنے والوں پر لاٹھی چارج کیا گیا گوادر میں ان پر گولیاں بھی برسائی گئیں آج حقیقی جمہوریت نہیں بلکہ الیکشن میں بدترین دھاندلی کی گئی فارم 47کے ذریعے لوگوں کو انتخابات میں کامیاب کرایا گیا موجودہ اسمبلیاں دھاندلی زدہ اسمبلیاں ہیں جو عوامی نہیں بلکہ پیسے کے بل بوتے پر آنے والوں کی اسمبلیاں ہیں اس موقع پر قراردادیں بھی منظور کی گئیں جو درج ذیل ہیں آج کاجلسہ عام راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل کے خطے میں مظلوم، محکوم اقوام کیلئے جاری جدوجہد کو پروان چڑھانے، بالخصوص بلوچستان کے عوام کیلئے جدوجہد پر خراج عقیدت پیش کرتا ہے آج کا جلسہ عام ملک میں رائج غیر اعلانیہ مارشل لاء، آئین و قانون کی پامالی، کٹھ پتلی اسمبلیاں بلوچستان و خیبرپختونخواء کے عوام کو محکوم بنانے کی سازش ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومتی ادارے ساحل وسائل پر قبضہ کیلئے بلوچستان اور خیبرپختونخواء میں جاری انسانیت کش پالیسیوں، ممکنہ آپریشن کو روکا جائے آئین و قانون کے تحت وسائل پر حق کو تسلیم کیا جائے اور نو آبادیاتی پالیسیوں کو ترک کیا جائے، آج کا جلسہ عام مطالبہ کرتا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں بالخصوص بلوچ، پشتون، سندھی و دیگر اقوام کے رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ، سیاسی و علمی کارکنوں کے لاپتہ کرنے، معاشروں میں اپنے گماشتوں کے ذریعے خوف و ہراس پھیلانے کی پالیسیوں کو فوری طور پر بند کیا جائے، آج کا جلسہ عام یہ بھی مطالبہ کرتا ہے کہ بلوچستان کو دانستہ طور پر آگ و خون میں دھکیلنا ایک سازش ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے