پی ٹی آئی اپنے اندورنی اختلافات وزیراعلیٰ کے کندھے پر نہ ڈالے، لیاقت شاہوانی

کوئٹہ: ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے وزیراعلیٰ کے خلاف بیانات پڑھ کر افسوس ہوا وزیراعلیٰ نے تمام اتحادیوں کے ساتھ محبت، شفقت، رفاقت کا رشتہ رکھا ہے پی ٹی آئی اپنے اندورنی اختلافات وزیراعلیٰ کے کندھے پر نہ ڈالے، سردار یار محمد رند قابل احترام اتحادی اور کابینہ کے رکن ہیں انکے گلے شکوے سے وزیراعلیٰ کا کوئی لینا دینا نہیں ہے، صوبے میں کورونا وائر س سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر سختی کی جارہی ہے فوج کو طلب کیا گیا ہے تاہم اب تک تعیناتی اور تعداد کا فیصلہ نہیں کیا گیا، یہ بات انہوں نے منگل کو آفیسرز کلب کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، لیاقت شاہوانی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین وزیراعظم عمران خان ہیں انکی جماعت کے اختلافات کو وہ خود اپنی جماعت میں دیکھیں گے وزیراعلیٰ کا تمام اتحادیوں کے ساتھ محبت، شفقت اور رفاقت کا رشتہ ہے انہوں نے ہر اتحادی کو ساتھ لیکر چلنے کا عہد کر رکھا ہے اور تمام اتحادیوں کو یکساں اہمیت دی جاسکی وجہ سے کسی اتحادی کو ان سے گلہ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ سردار یار محمد رند بلوچستان کی معزز شخصیت اور قابل احترام کابینہ رکن اور اتحادی ہیں انہوں نے خود وزیراعظم سے گلہ کیا اور استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے انکے گلے شکوے سے وزیراعلیٰ کا کوئی سروکار نہیں ہے وہ اپنی جماعت کے اندورنی اختلافات وزیراعلیٰ کے کندھے پر نہ ڈالیں انکا ایسا کرنا غیر سنجیدہ عمل ہے انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان پی ٹی آئی کی نہ صرف اتحادی بلکہ نئے اور کرپشن فری پاکستان کے وژن میں وزیراعظم عمران کی نظریاتی اتحادی ہے وزیراعلیٰ اور تمام اتحادی جماعتوں نے تہیہ کررکھا ہے کہ صوبے میں کرپشن اور گڈگورننس کے معاملے میں کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم نے کئی موقعوں پر وزیراعلیٰ کے وژن کی تعریف بھی کی ہے ہم مثبت انداز میں تمام اتحادیوں کے ساتھ تھے اور رہیں گے اور انکے مسائل حل کریں گے مگر منفی اور سازشی معاملات سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے پی ٹی آئی کے بیانات پڑھ کر افسوس ہوا ان کے بیانات کا نہ سر تھا نہ پاؤں، نہ کوئی دلیل اور نہ ہی کوئی حقائق بیان کئے گئے سردار یار محمد رند کو انکی جماعت کے بیانات کا نوٹس لینا چاہیے کہ وزیراعلیٰ کے خلاف بیان بازی نہیں ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم دورہ کوئٹہ کے موقع پر مختلف منصوبوں کا افتتاح کریں گے وہ صوبے کی ترقی میں دلچسپی میں رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ انہوں نے صوبے کے کم ترقی یافتہ اضلاع کے لئے 600ارب کا پیکج دیا انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں کورونا وائرس کی صورتحال خطرناک ہوتی جارہی ہے صوبے میں اس وقت 26مریض ہائی آکسیجن فلو پرہیں جبکہ 1103بیڈز پر مریض رکھنے کی گنجائش ہے سول،بی ایم سی ہسپتالوں میں آکسیجن پلانٹ جبکہ شیخ زید ہسپتال میں موبائل آکسیجن فرائم کی جارہی ہے صوبے میں 10ہزار ٹن آکسیجن جلد مہیا کردی جائیگی حکومت نہیں چاہتی کہ لاک ڈاؤن لگایا جائے جز وی لاک ڈاؤن کا مقصد نقل و حرکت محدود کرنا ہے اب تک ایس او پیز پر عملدآمد کے لئے 614دکانوں، 289مساجد و امام بارگاہ، 232پبلک ٹرانسپورٹ کا معائنہ کیا گیا جن میں سے193افرا د کو متنبہ اور 24پبلک ٹرانسپورٹ کو جرمانہ عائد کیا گیا صوبے میں تعلیمی ادارے بند کردئیے گئے ہیں این سی او سی کی ہدایات پر عملدآمد کیلئے فوج طلب کرلی ہے مگر اب تک نفری کی تعداد کو حتمی شکل نہیں دی گئی پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے خلاف شکایات موصول ہوئی ہیں انکی معیشت کی خاطر بچوں کی جانیں خطرے میں نہیں ڈالیں گے اسکولوں کی بندش پر عملدآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائیگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے