سپریم کورٹ پاکستان نے جسٹس قاضی فائز عیسی پر لٹکتی تلوار کا خاتمہ کرکے تاریخ رقم کردی ہے،سینیٹر(ر)امان اللہ کنرانی
کوئٹہ :سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر و سینیٹر(ر)امان اللہ کنرانی نے کہاہے کہ سپریم کورٹ پاکستان نے اس گئے گزرے دور میں سپریم کورٹ میں بلوچستان سے واحد جج،مستقبل میں اللہ کی مدد سے بننے والے چیف جسٹس و انکی اہلیہ سمیت وکلاء تنظیموں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن،پاکستان بار کونسل،صوبائی بار کونسلز بالخصوص بلوچستان بار کونسل،کوئٹہ بارایسوسی ایشن،سندھ بار کونسل،سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی نظرثانی کی درخواستیں قبول کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسی پر لٹکتی تلوار کا خاتمہ کرکے تاریخ رقم کردی ہے جس سے ایک بار پھر حکومت کو سْبکی اور وکلاء و قوم سرخروہوئی اس جنگ کی ابتداء ً کا سہرا الحمد ہماری 21 ویں ایگزیکٹو کمیٹی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن 2018-19 کے سر ہے جس نے سب سے پہلے 29.5.2018 کو صداراتی ریفرینس کے خلاف مزاحمت کا اعلان کرکے وکلاء برادری و قوم کی تعاون سے جون 2020میں ریفرنس کالعدم قرار دلانے میں اپنا فرض ادا کیا تاہم اس کے باوجود اور اس کے اندر اضافی لٹکتی تلوار ایف بی آر کے زریعے جسٹس قاضی فائز عیسی و ان کے اہل خانہ کو پریشان کرنے کا آخری وار بھی ناکام ہوچکا ہے انہوں نے کہاکہ وکلاء تنظیمیں،ان کے رہنما و قوم سمیت جسٹس قاضی فائز عیسی و انکی اہلیہ،خاندان مبارکباد کے مستحق ہیں جنھوں نے ملک میں آئین کی بالادستی،قانون کی حکمرانی،عدلیہ کی آزادی،عزت و وقار کے دفاع میں گذشتہ تین سال سے اضطراب،پریشانی میں گزارے حتی کہ اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال کر بھی وطن کی مٹی سے وفا نبھائی انھوں نے وہ قرض بھی ادا کیا جو ان پر واجب نہ تھا۔