کوئٹہ میں گٹر کے پانی سے کاشت سبزیوں سے وبائی امراض پھوٹ رہے ہیں،ڈاکٹرعبد الرحیم خان

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) سوسائٹی فار ہیومن رائٹس اینڈ انوائرمنٹ پروٹیکشن (SHEP) ہیلتھ ڈویژن کوئٹہ کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالرحیم خان نے کہا ہے کہ گٹر کے پانی سے سبزیوں کی کاشت کی وجہ سے شہر میں پیٹ کی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، فوری اقدامات نہ کئے گئے تو ہیضہ، اسہال، ٹائیفائیڈ، امیبیاسس، ہیپاٹائٹس، گیسٹرو، گیئرڈیاسس، کیمپائلو بیکٹریاسس، خارش اور پیٹ کے کیڑے کے انفیکشن سے صورتحال تشویشناک صورتحال اختیار کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ کے درجنوں اسپتالوں اور کلینکس سے موصول ہونے والی تشویشناک اطلاعات کے بعد اپنے جاری کردہ ہنگامی بیان میں کیا۔ڈاکٹر عبدالرحیم خان نے ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی کہ کوئٹہ میں گٹر کے پانی سے سبزیاں کاشت کرنے پر دفعہ 144 کا نفاذ کیا جائے اور اسپنی روڈ، چشمہ اچوزئی اور خروٹ آباد کے علاقوں میں فوری کارروائی کا آغاز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر فوری طور پر زیر کاشت سبزیوں کو تلف نہ کیا گیا تو یہ زہریلی سبزیاں لاکھوں انسانوں کے پیٹ میں جائیں گی اور مزید لاکھوں لوگ مختلف بیماریوں کا شکار ہوجائیں گے۔ڈاکٹر عبدالرحیم خان نے کہا کہ ماضی میں کئی مرتبہ اسپنی روڈ، چشمہ اچوزئی اور خروٹ آباد کے علاقوں میں زیر کاشت سبزیوں کو تلف کیا گیا ہے لیکن مستقل طور پر اس حوالے سے اقدامات کی ضرورت ہے اس سلسلے میں حکومت کو ضروری اقدامات کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں ملیر ندی سبزیوں کی کاشت کی شکایات آتی تھیں سندھ حکومت نے ملیر ندی کو استعمال میں لاتے ہوئے بڑے رقبہ پر ملیر ایکسپریس وے تعمیر کرنی شروع کردی ہے جس سے نہ صرف ملیر ندی کی زمین کا برا حصہ تعمیرات میں آگیا بلکہ گٹر کے پانی سے سبزیاں کاشت کرنے والوں کی بھی حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔ڈاکٹر عبدالرحیم خان نے بلوچستان حکومت سے اپیل کی ہے کہ اسپنی روڈ، چشمہ اچوزئی اور خروٹ آباد کے ان مقامات کو بھی کسی عوامی منصوبے کے کام میں لایا جائے تاکہ گٹر کے پانی سے سبزیاں کاشت کرنے والوں کا خاتمہ ہوسکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے