صوبائی وزیر لائیواسٹاک بخت محمد کاکڑ کا انیمل سائنسزانسٹیٹیوٹ، میڈیسن سٹور بلڈنگ، کلاس رومز اور لائبریری کا دورہ
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) صوبائی وزیر لائیواسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بخت محمد کاکڑ نے انیمل سائنسزانسٹیٹیوٹ، میڈیسن سٹور بلڈنگ، کلاس رومز اور لائبریری کا دورہ کیا ان کے ہمراہ سیکرٹری لائیو اسٹاک محمد طیب لہڑی اور ایڈیشنل سیکرٹری جہانگیر خان کاکڑ بھی موجود تھے۔ پرنسپل انیمل سائنس انسٹیٹیوٹ ڈاکٹر جمیل احمد نے محکمے کے سٹاک اسسٹنٹ اور دیگر ٹریننگ کے کلاسسز کے حوالے سے تفصیلی بریفننگ دی۔ انھوں نے کہا کہ بلوچستان کے لائیو اسٹاک کے مختلف اضلاع سے ملازمین کو دو سالہ ڈگری دی جارہی ہے صوبائی وزیر لائیواسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کی سرزمین مختلف ریجنز پر مشتمل ہے ہر ریجن کا آب و ہوا دوسرے سے مختلف ہے ہمیں ہر علاقے میں مختلف بیماریوں پر ریسرچ کرنی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ ان بیماریوں کو روکنے کے لیے مختلف سمینار منعقد کی جائے تاکہ لوگوں کو آگاہی دی جاسکے۔ بعد ازاں صوبائی وزیر لائیواسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بخت محمد کاکڑ اور لائیو اسٹاک کے پی ایچ ڈی ڈاکٹرز کی ایک اہم ملاقات ہوئی جس میں ان ڈاکٹرز نے اپنے ریسرچ اور فیلڈز کے حوالے سے مکمل تفصیل سے صوبائی وزیر کو آگاہ کیا۔ صوبائی وزیر لائیواسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ ماہرین کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے صوبے کو گوشت، ڈیری اور پولٹری کے مصنوعات میں خود انحصاری کی طرف آنا ہوگا۔ حکومت کی کوشش ہے کہ مندرجہ بالا اشیاء ضروریہ کے حوالے سے دیگر صوبوں پر انحصار کو کم سے کم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جانوروں میں بیماروں کی میپنگ اور امراض سے پاک گوشت کی فراہمی ممکن بنانے کیلیے عالمی معیار کے اصولوں پر عمل درآمد سے ہی ممکن ہے۔ صوبائی حکومت کو تجویز پیش کروں گا کہ ماہرین کی ایک بورڈ بنائی جائے جو امراض سے پاک گوشت کے حصول اور صوبے کی لائیو سٹاک کے شعبے میں خود انحصاری سمیت عالمی معیار کے ضرورتوں کے مطابق صوبے میں کام کریں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبے کے دور دراز علاقوں میں جانوروں کیلیے میڈیکل کیمپ قائم کیے جائیں تاکہ وہاں موجود مالداروں کو ریلیف دیا جاسکے۔ شہروں میں صاف دودھ انڈے اور گوشت کی فراہمی کیلیے ضروری ہے کہ لائیو سٹاک کے ماہرین کی تجاویز پر عملدرآمد کیا جائے۔