بلوچستان سے دریافت ہونے والے آثار قدیمہ بلوچستان کا قومی ورثہ اور سرمایہ ہے،حاجی لشکری خان رئیسانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) سینئر سیاست دان سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان سے دریافت ہونے والے آثار قدیمہ بلوچستان کا قومی ورثہ اور سرمایہ ہے، قومی ورثوں کو کھود کھود کر فروخت کرنے والے تاریخ کیساتھ ظلم کررہے ہیں، عوام قومی بیداری کے تحت تاریخ کے ساتھ ہونے والے ظلم کو روکیں، یہ بات انہوں نے نامور آرکیالوجسٹ ڈاکٹر کلیم اللہ لاشاری سے سراوان ہاؤس میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے ڈاکٹر کلیم اللہ لاشاری کو صوبے میں دریافت ہونے والے آرکیالوجیکل سائٹس کے پس منظران کی اہمیت اور ان پر ہونے والی تحقیق سے آگاہ کرتے ہوئے ثقافتی یادگاروں کے تحفظ و نگہداشت کے حوالے سے اپنی تجاویز دیں، نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ صوبے میں دریافت ہونے والے آثار قدیمہ بلوچستان کا قومی ورثہ اور سرمایہ ہے، صوبے کے لوگوں، تعلیم یافتہ طبقہ اور معتبرین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے تاریخی ورثے کا تحفظ کریں تاکہ وقت کے ساتھ ساتھ صوبے کے آثار قدیمہ کو قومی ورثہ کی حیثیت سے لوگوں کے سامنے آشکار کیا جاسکے اور ہماری تاریخ و تہذیب و ثقافت بھی آگئے بڑھتی رہے۔انہوں نے کہاکہ قومی ورثوں کو کھود کھود کر فروخت کرنے والے تاریخ کیساتھ ظلم کررہے ہیں، عوام قومی بیداری کے تحت تاریخ کے ساتھ ہونے والے ظلم کو روکیں۔
٭٭٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے