وفاقی حکومت نے بلوچستان کے وفاقی سالانہ ترقیاتی پلان میں شامل 21 منصوبے مسترد کردئیے
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)وفاقی حکومت نے بلوچستان سے آئندہ مالی سال کے وفاقی سالانہ ترقیاتی پلان میں شامل کرنے کیلئے بھجوائے21 منصوبے مسترد کردئیے۔ان منصوبوں میں نگراں وفاقی حکومت کی جانب سے منظور کیا گیا سو گرین بسوں کی فراہمی،،کوئٹہ کو پانی کی فراہمی کے تین بڑے منصوبے شامل تھے محکمہ منصوبہ بندی وترقیات کے ذرائع کے مطابق بلوچستان حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کے سالانہ ترقیاتی پلان میں شامل کرنے کیلئے 21 منصوبے بھجوائے تھے ان منصوبوں میں پچاس ارب روپے کی لاگت سے برج عزیز خان ڈیم،حلاک ڈیم،بابر کچ ڈیم اور سو گریں بسوں کی فراہمی کے منصوبے شامل تھے،،، تاہم وفاقی پلاننگ کمیشن نے ان تمام منصوبوں کو مسترد کردیا جس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ وفاقی حکومت کا موقف ہے کہ صوبوں کو این ایف سی کے تحت جو حصہ ملتا ہے،،صوبے ان پیسوں سے ترقیاتی منصوبے مکمل کریں جبکہ بلوچستان حکومت کا موقف ہے کہ صوبے کی پسماندگی دور کرنے کیلئے بڑے منصوبے وفاقی سالانہ ترقیاتی پلان میں شامل کررہے بلوچستان کے وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے صدر مملکت آصف علی زرداری کے دورہ کوئٹہ کے موقع پر ان سے صوبے کے ان منصوبوں کو وفاقی سالانہ ترقیاتی پلان میں شامل کرانے کی درخواست بھی کی تھی۔