ہماری قومی نجات غیور پشتون افغان ملت کے اتحاد و اتفاق میں ہے،خوشحال خان کاکڑ

سوات (ڈیلی گرین گوادر) پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے خیبر پشتونخوا سوات کے دورے کے موقع پر ضلعی سیکٹریٹ سوات میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری قومی نجات غیور پشتون افغان ملت کے اتحاد و اتفاق میں ہے کیونکہ اس وقت پورے ملک اور پشتونخوا وطن میں افغان پشتون قوم ہی تاریخ کے بد ترین صورتحال کا سامنا کررہے ہیں اجتماع سے پارٹی جنوبی پشتونخوا کے صوبائی صدر نصراللہ خان زیرے، پارٹی ضلع سوات کے سیکرٹر ی علی نامدار خان ایڈوکیٹ نے خطاب کیا جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض پشتونخوا ایس او خیبر پشتونخوا کے آرگنائزر غیرت خان یوسفزئی نے سرانجام دیئے، اس موقع پر پارٹی کے شریک چیئرمین مختار خان یوسفزئی پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل خورشید کاکاجی اور دیگر رہنما موجود تھے،اس سے پہلے پارٹی چیئرمین خوشحال خان کاکڑ اور دیگر رہنماؤں کے اعزاز میں پارٹی کے شریک چیئرمین مختار خان یوسفزئی نے اپنی رہائش گاہ (حجرہ) سوات بینکٹ میں پرتکلف ظہرانہ دیا۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ پنجاب کے استعماری حکمرانوں کی افغان پشتون دشمن پالیسیوں کے سبب آج نہ صرف خیبر پشتونخوا کے عوام بدترین دہشتگردی کا سامنا کررہے ہیں بلکہ حالت اس نہج تک پہنچ چکی ہے کہ صوبے کے وزیر اعلیٰ خود اعتراف کر چکے ہیں کہ وہ دہشتگردوں کو بھتہ دے رہا ہے اور گورنر سے بھی بھتے کے حصولی کے حوالے سے میڈیا نے سوالات کئے۔ انھوں نے کہا ملک کے موجودہ جعلی حکمران پشتونوں کو حاصل مراعات کو بھی واپس لے رہے ہیں انگریز دور سے یہ بات طے ہوئی تھی کہ فاٹا اور پاٹا کے علاقوں میں کوئی ٹیکس نہیں ہوگا اب مالاکنڈ ڈویڑن میں مختلف ٹیکسز کو لاگو کیا جارہا ہے جس کے خلاف تمام ڈویڑن میں احتجاج جاری ہے مقررین نے کہا کہ اسی طرح جنوبی پشتونخوا میں بھی دہشتگردی کے واقعات ہورہے ہیں اور حالیہ دنوں میں ڑوب کے کئی گاؤں کے لوگوں کو مجبوراً آئی ڈی پیز بننا پڑا اور اسی طرح دکی اور ہرنائی میں دہشتگردی کے واقعات ہورہے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ چمن کے غیور عوام اپنے برحق مطالبات کے لئے گزشتہ 8 ماہ سے زائد عرصے سے سرا پا احتجاج ہے مگر ملک کے استعماری حکمران چمن کے پرلت کے جائز مطالبہ تسلیم نہیں کررہی ہیں انہوں نے کہا کہ اسی طرح کراچی سمیت پورے سندھ اور پنجاب میں بھی افغان پشتون عوام شدید مشکلات کا سامنا کررہے ہیں ان تمام حالات کو مدنظر رکھتے ہوے ہمارے پاس اتحاد و اتفاق کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے پشتونخوا وطن کے سیاسی جمہوری قوتوں اور ہر مکتبہ فکر کے تنظیموں اور سول سوسائٹی کے افراد میں پشتون افغان ملت کو درپیش اس سنگین صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے متحدہ قومی محاذ اور قومی اتحاد و اتفاق کی راہ اپنا کر جدوجہد تیز کرنی ہوگی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے