وڈھ یونیورسٹی سمیت وڈھ کے دیگر مسائل پر آواز بلند کرینگے،جسٹس (ر) عبدالقادر مینگل

وڈھ(ڈیلی گرین گوادر)لسبیلہ یونیورسٹی واٹر میرین سائنس اینڈ ایگریکلچر وڈھ کیمپس کے ملازمین کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی یونیورسٹی وڈھ کیمپس سے برآمد ہو کر وڈھ بازار کے مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی وڈھ پریس کلب پہنچی احتجاجی ریلی میں خواتین بچوں سمیت سیول سوسائٹی کے کارکناں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی ریلی کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے۔

ریلی کے شرکا ء سے جمعیت علما اسلام کے سینئر رہنما ء جسٹس (ر) عبدالقادر مینگل، بلوچستان نیشنل پارٹی تحصیل وڈھ کے صدر مجاہد عمرانی، جمعیت علماء اسلام وڈھ کے جنرل سیکرٹر ی مولا نا عبدالصبور مینگل لسبیلہ یونیورسٹی وڈھ کیمپس کے لیکچرار سغیر احمد،انگلش ڈپارٹمنٹ کے لیکچرار بابر منظور، سردار منیر احمد مینگل پبلک ہائی سکول وڈھ کے پرنسپل اعجاز احمد مینگل، پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن وڈھ کے رہنما کامریڈ محمد اسلم شیخ مینگل،سینئر ایجوکیشنل اسٹاف ایسو سی ایشن کے رہنما ء محمد یونس بلوچ،تحریک لبیک پاکستان کے رہنما مولانا عبدالرحیم نقشبندی، پاکستان سنی تحریک کے رہنما سائیں ناصر احمد نقشبندی یونیورسٹی کے طالب علم آصف نور گرگناڑی سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا مقررین کا کہنا تھا وڈھ یونیورسٹی سمیت وڈھ کے دیگر مسائل پر آواز بلند کرینگے وڈھ یونیورسٹی کے معاملہ پر چشم پوشی اختیار کرنے کی بجائے سرکاری سطح پر ہماری آواز بنیں لسبیلہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی وڈھ کیمپس کے ساتھ بد نیتی سب کے سامنے عیاں ہیاور لمز کے وائس چانسلر وڈھ کیمپس کو میینہ طور پر بند کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور وہ نہیں چاہتے کہ وڈھ یونیورسٹی فعال ہو۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور دیگر ادارے اکثر بلوچستان کے سرداروں کے تعلیم دشمن یا تعلیم کے سلسلے میں رکاوٹ سمجھتے تھے لیکن اب یہ معاملہ الٹا نظر آرہا ہے افسوس کا مقام ہے کہ سات سال گزرنے کے باوجود کہ وڈھ کیمپس کو یونیورسٹی کا درجہ نہیں دیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم صرف کیمپس نہیں بلکہ سردار عطاء اللہ خان مینگل کے نام سے منصوب یونیورسٹی کے قیام کے لئے عملی جدوجہد کرینگے یونیورسٹی کیلئے منظم جدوجہد نہیں کی تو یہ کیمپس بھی ہم چھین جائینگی وڈھ عوام کو ملکر اس پر یک زبان ہوگا یہ ملازمین کو مسلہ نہیں بلکہ علاقے کے مستقبل کا مسلہ ہے اور اس کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا کیمپس کے لیکچرار صغیر احمد نے مظاہر ین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ تعلیم اور شعور دینے والے روڈ پر ہے اب ہمیں یونیورسٹی قیام کے لئے باقائدہ عملی جدوجہد کا آغاز کرنا ہوگا وڈھ کیمپس انگلش ڈپاٹمنٹ کے لیکچرار بابر منظور کا کہنا تھا ہم نے گزشتہ سات سالوں کے دوران مہمان نہیں بلکہ ایک خدمت گار کے طور پر خدمات سرانجام دی ہیں۔ اور ہم اپنے تعلیمی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔ امن محبت اتفاق اور بھائی چارہ گی کے فضا کو قائم کرینگے وڈھ یونیورسٹی گزشتہ سات سے ایک اسکول کے چار دیواری کے اندر مقید ہے لیکن اپنے تعلیمی سلسلہ کو جاری رکھا ہو ا ہے جو باعث خوشی ہیں وڈھ کیمپس پیچھے رہ گئے ہیں۔ہر فرد کو تعلیم دینے والے اپنے اساتذہ کرام روڈ پر اپنے حقوق کیلئے سراپا اہتجا ج ہے جو وقت کے حکمرانوں کے لئے باعث ندامت ہے یاد رہیکہ وڈھ یونیورسٹی کیمپس کا افتتاح 27دسمبر 2017اس وقت کے وفاقی وزیر احسن اقبال نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کے دعوت پر وڈھ پہنچا تھا یونیورسٹی کے ایک بیج فارغ ہوچکی ہیں اور دوسرے بیج کی آخری سال ہے لیکن وفاقی حکومت اور لسبیلہ یونیورسٹی وڈھ کیمپس اور اوتھل کے وائس چانسلر وڈھ کیمپس کو مبینہ طور پر بند کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے