درینگڑھ،طالب علم کے قتل میں ملوث3 افراد گرفتار

مستونگ(ڈیلی گرین گوادر)اسسٹنٹ کمشنر مستونگ محمداکرم حریفال نے نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ضلعی انتظامیہ ڈپٹی کمشنر مستونگ سید سمیع اللہ آغا کی سربراہی اور سخت ہدایات پر جرائم اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کاروائیوں، امن و امان کی بحالی اور ضلع کو امن کا گہوارہ بنانیمیں مصروف عمل ہے، عوام کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں،ڈپٹی کمشنر مستونگ سید سمیع اللہ آغا کی واضع پالیسی ہیکہ جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے اور امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے اور عوام کی جان مال کی تحفظ یقینی بنانے کیلئے بھر پور کوشش جاری ہے اور مزید سخت اور اہم اقدامات اٹھائے جارہے ہیں انھوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں 13تاریخ کو درینگڑھ کے علاقے میں نہم جماعت کے ایک طالب علم زوہیب احمد ولد داد محمد ابابکی ساکن صدیق آباد جوکہ سکول سے چھٹی کرکے اپنے موٹر سائیکل پر گھر صدیق آباد جارہا تھا جن کو نامعلوم الاسم ملزمان نے ببری ریلوے پاٹک کے قریب کلی صدیق آباد لنک روڈ پر پسٹل سے فائرنگ کرکے قتل کرکے فرار ہوگئے، شاطر قاتلوں نے فرار ہوتے ہوئے استمال شدہ خول بھی اپنے ہمراہ لے کر گئے، اطلاع ملنے پر ضلعی انتظامیہ حرکت میں آگئی اور اس اندھے قتل کی ہر پہلو سے تحقیقات شروع کرتے ہوئے بالا آخر اللہ کے فضل و کرم سے ملزمان تک پہنچنے میں کامیاب ہوگیااس دوران شک کی متعدد بنیاد پر متعدد افراد سے تحقیقات کی گئی جبکہ 5 افراد کو حراست میں لے لیا، قتل میں ملوث 3 افراد کو باقاعدہ گرفتار کرلیا گیا قتل میں استمال ہونے والا پسٹل بھی برآمد کرلیا اور ملزمان نے قتل کا اعتراف بھی کرلیا۔۔ واقعہ کے ملوث قاتلوں کو تین دن کے اندر اللہ نے اپنے فضل و کرم سے کامیابی ہمکنار کیاملزمان نے جرم بڑے ہوشیاری اور چلاکی سے کیا ملزمان نے کسی سے پسٹل خریدنے اور چیک کرنے کیلئے لیاگیا تھا پسٹل مالک کو بھی حراست میں لے لیاگیاتاہم ضلعی انتظامیہ کی تفتیشی ٹیم اس حوالے سے مزید تفتیش کررہی ہیں، ضلعی انتظامیہ کی تحقیقاتی ٹیم میں میرے ساتھ میجر رسالدار پیرمحمد علیزئی ایس ایچ او لیویز تھانہ درینگڑھ میر ایاز محمد شہی۔ انویٹیگیشن آفیسر نصراللہ سمالانی۔ مجیب الرحمن مینگل۔ نورنخش مینگل لعل جان محمد شہی شکیل احمد محمد شہی و دیگر شامل تھییہاں یہ بات قابل ذکر ہیکہ ایس ایچ او درینگڑھ تھانہ ایاز محمد شہی کی جرائم کے خاتمے کیلئے کاوشیں قابل تعریف ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے