علی امین گنڈاپور کا کل تک لوڈشیڈنگ ختم نہ ہونے پر گرڈ اسٹیشن کا کنٹرول خود سنبھالنے کا اعلان

پشاور(ڈیلی گرین گوادر)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوبے میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کم کرنے کے لیے وفاقی حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کل تک لوڈشیڈنگ ختم نہ ہونے کی صورت میں گرڈ اسٹیشن کا کنٹرول خود سنبھالنے کا اعلان کردیا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے اپنا ایک ویڈیو پیغام جاری کردیا، جس میں علی امین گنڈاپور نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کم کرنے کے حوالے سے وفاقی حکومت کو آج رات تک شیڈول جاری کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ میں وفاقی حکومت اور وفاقی وزیر توانائی کو واضح پیغام دے رہا ہوں کہ اس نے ظالمانہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، وفاقی حکومت شرافت کی زبان نہیں سمجھتی، کئی بار کہنے کے باوجود وفاقی وزیر بجلی و توانائی اور وفاقی حکومت بیٹھنے کے لیے تیار نہیں، آپ اگر ہماری شرافت کو کمزوری سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں تو سن لیں ہم کمزور نہیں ہے۔

علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ چیف پیسکو سے بات کی ہے جہاں 12 ، 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہے اگر وہاں 5 اور 6 گھنٹے ریلیف نہیں ملا اور آج رات تک شیڈول جاری نہ ہوا اور لوڈشیڈنگ میں کمی نہیں آئی تو میں خود پیسکو آفس جاوں گا اور خود لوڈ شیڈنگ کمی کا شیڈول بناؤں گا، خیبر پختونخوا میں اگر چیف پیسکو رہے گا تو پھر میرے شیڈول کے مطابق رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو کہتاہوں جو خیبر پختونخوا کے باقیات جات ہے اس کٹوتی کر لوں اور مجھے اپنا حق دو، خیبر پختونخوا سستی بجلی بنا کے دے رہا ہے اور مہنگی خرید رہا ہوں اور اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ ہمیں حق نہیں دے رہا تو پھر میں دیکھتا ہوں کہ میں کس طرح اپنا حق لیتا ہوں۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ میں وارننگ نہیں ڈیڈ لائن دے رہا ہوں آج رات ہی لوڈشیڈنگ کمی کا شیڈول جاری کریں، کل اگر لوڈ شیڈنگ میں کمی نہیں آئی تو میں کل پیسکو آفس اور گریڈ اسٹیشن کا ٹیک اوور کروں گا اور اپنے صوبے کو دوں گا اور میرے صوبے کے لوگ بیٹھیں گے جو بٹن آپ کے ہاتھ میں ہے، اس کا استعمال ہم خود کریں گے۔علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ آپ لوگ میرے صوبے کے ساتھ ذیادتی کر رہے ہیں، یہ کس بنیاد پر کر رہے ہیں، ایک تو آپ لوگوں نے مینڈیٹ چوری کیا ہے اور آرام سے میرے صوبے پر ڈاکہ ڈالیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے