ہم غداراورباغی نہیں،وسائل ہونے کے باوجود بھیک مانگ رہے ہیں،محمود خان اچکزئی
لاہور(ڈیلی گرین گوادر)پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئر مین محمود خان اچکزئی نے لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے ادارے غلط کام بھی کرتے ہیں اور پھر ناراض بھی ہوتے ہیں۔ہم غداراورباغی نہیں،وسائل ہونے کے باوجود بھیک مانگ رہے ہیں اگر آپ کو سیاست کا اتنا شوق ہے تو وردی اتار کر آئیں سیاست میں حصہ لیں لیکن اگر آپ 22 گریڈ کے افسر ہونگے اور داخلی و خارجی سیاست کے سرخیل ہونگے تو ہم نہ اس گناہ میں شریک ہونگے بلکہ آپ کا راستہ بھی روکیں گے۔یہاں سچ بولنے پر پابندی ہے اور جھوٹ بولنے سے اللہ ناراض ہوتا ہے۔ سچ یہ ہے کہ یہ الیکشن تحریک انصاف جیت چکی تھی۔ ان لوگوں نے تو سارے عہدے بھی تقسیم کردئے تھے لیکن عوام کے ووٹوں کے سیلاب نے ٹیبل ہی الٹ دیا۔ عوام کی طاقت خدا کی طاقت ہوتی ہے۔آئین کی بالادستی اور پارلیمنٹ کی خود مختاری قائم کریں، پشتون،بلوچ، سندھی،سرائیکی کے وسائل پر ان کا آئینی حق تسلیم کریں، پاکستان قیامت تک زندہ باد لیکن غیر جمہوری پاکستان اور دو نمبر لوگوں کی حکومت کے پاکستان کو زندہ باد کہنا خود گناہ ہے۔دنیا کے مست سانڈ ہمارے خطے کو جنگ کا میدان بنانا چاہتے ہیں۔ ہم نے اپنے خطے کو بچانا ہے۔ اگر ہم سب کچھ ایک دو نمبر وزیر اعظم اور پاگل جرنیل کے حوالے کردیں تو جنگیں ہونگی۔ ہمیں واضح طور پر حکومت اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دینا ہوگا کہ ہمیں کسی صورت دوسروں کی جنگیں یہاں قبول نہیں میں 5 ماہ کا تھا جب میرے والد (خان شھید عبدالصمد خان اچکزئی) کو گرفتار کیا گیا۔ میری ان سے پہلی ملاقات تب ہوئی جب میری عمر 7 سال تھی۔ جب میں 25 سال کا تھا تو انہیں شھید کیا گیا اس دوران میں نے کل ملا کر ان کے ساتھ صرف ڈھائی سال گزارے۔مارشلاں اور غیر جمہوری حکومتوں کے ساتھ ہمارا واسطہ بہت پرانا ہے۔ جنرل ایوب کا مکمل دور حکومت خان شھید عبدالصمد خان اچکزئی نے جیل میں گزارا۔ جب رہا ہوئے تو 15 دن بعد پھر سے انہیں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی۔