نگران حکومت کی مدت میں توسیع خواہش نہیں بلکہ مجبوری تھی،انوار الحق کاکڑ

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) سابق نگران وزیر اعظم اور سینیٹر انوار الحق کاکڑ ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ آئین اسمبلی کی تحلیل کے بعد الیکشن کرانے کے لیے 90دن کی مہلت دیتا ہے لیکن اس کے ساتھ آئین میں مزید کئی شرائط بھی عائد کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں شرط ہے کہ ہر 10سال میں مردم شماری ہونی چاہیے تاکہ معاشرے کا ایک حصہ اپنے انتخاب کے حق سے محروم نہ ہو سکے اور پھر اس مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں کی جاتی ہیں، تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اگر کسی کام میں تاخیر ہو جائے تو محض تاخیر کی وجہ سے وہ غیرآئینی اور غیرقانونی نہیں ہو جاتی جس کے بعد انتخابات کے انعقاد کے لیے متفقہ طور پر 8فروری کی تاریخ طے کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کی مدت میں توسیع ہماری خواہش نہیں تھی بلکہ یہ ہماری مجبوری تھی جس کے بعد سپریم کورٹ آف پاکستان سمیت تمام اداروں نے 8فروری کی تاریخ طے کی جس سے ہم ایک گھنٹہ بھی آگے نہیں گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے