ججز کےخط کی انکوائری کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے،بیرسٹر گوہر

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عدلیہ میں مداخلت کی مذمت کرتے ہیں، ججز کے خط کی انکوائری کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، ہم 2 سال سے عدلیہ میں مداخلت کا کہتے چلے آرہے تھے، جج صاحبان کو بھی اللہ نے ہمت دی۔

اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا، اسلام آباد ہائیکورٹ اور جوڈیشری میں مداخلت ہوئی، وہ مداخلت آج بھی ہورہی ہے، جس کی مذمت کرتے ہیں، ہر ایک جج کو پریشر میں لایا گیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ججز نے خاص طور پر سیاسی مقاصد کا ذکر کیا ہے، دباؤ ڈال کر 3 مقدمات کے فیصلے کرائے گئے، ہائیکورٹ کے 6 ججز دباؤ سے متاثر ہوئے، ججز کے خط کی انکوائری کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس خط پر کارروائی نہیں ہوئی تو عدلیہ سے لوگوں کا اعتماد اٹھ جائے گا، خط لکھنے والے ججز اور ان کی فیملیز کا تحفظ یقینی بنایا جائے، خط میں ججز نے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا ذکر کیا ہے۔

بیرسٹر گوہر کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج مصنف اپنی داستان خود سنارہے ہیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف فیصلے دباؤ میں دیے گئے اس کی کوئی وقعت نہیں، وکلاء سے التجا کرتے ہیں کہ عدلیہ کی آزادی کے لیے اکٹھے ہوجائیں، خط کے معاملے پر سپریم کورٹ آج ہی لارجر بینچ تشکیل دے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ عدلیہ ملک کا وہ ستون ہے جس کی طرف 25 کروڑ عوام دیکھتے ہیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ایسی سزائیں سنائی گئیں جہاں ہمیں جرح کا حق نہیں دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹیریان کا کیس بھی ہم میڈیا کے سامنے لاچکے تھے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6جج صاحبان پریشر سے متاثر ہوئے ہیں، ایک جج صاحبان نے کہا نہیں پتہ میرے بچے کہاں ہیں، ایک جج صاحب نے کہا میرے بیٹے کا ولیمہ مؤخر کرایا گیا، مطالبہ کرتے ہیں ججز کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا کہ ججز کا خط انتظامی امور پر چارج شیٹ ہے، خط میں واضح طور پر سامنے آیا نشانہ صرف بانی پی ٹی آئی عمران خان ہیں، خط کے معاملے کو قومی اسمبلی میں پر زور انداز میں اٹھائیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے