ٹی بی کے مریضوں کو علاج ومعالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں،ڈپٹی کمشنر سبی
سبی(ڈیلی گرین گوادر)ٹی بی سے بچاؤ کے عالمی دن کی مناسبت سے ڈپٹی کمشنر سبی کے دفتر میں سیمینار منعقد ہوا جس کی صدارت ڈپٹی کمشنر سبی ڈاکٹر خدائے رحیم نے کی ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر ٹی بی پروگرام ڈاکٹر ذیشان بشیر نے شرکاء کوبتایا کہ 24 مارچ کو دنیا بھر میں ٹی بی سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جائے گا انہوں نے بتایا کہ تپ دق ایک ایسی معتدی بیماری ہے جو کہ بیکٹیریا کے ذریعے ایک متاثرہ فرد سے دوسرے کو منتقل ہوتی ہے اس کی بنیادی وجہ لوگوں کا ایسے ماحول میں رہنا ہے جہاں ہوا اور پانی کی نکاس کا مناسب انتظام موجود نہیں ہوتا اس کے علاوہ اس بیماری سے متعلق اگاہی کا نہ ہونا بھی اس کے پھیلاؤ کا ایک بہت بڑا سبب ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس 309 کیسز ڈی ایچ کیو سبی ٹی بی سینٹر میں رپورٹ ہوئے جبکہ 50 فیصد ایسے لوگ بھی ہیں جو کہ شعور و اگاہی نہ ہونے کی وجہ سے ہم تک نہیں پہنچ پا رہے انہوں نے کہا کہ تمام سینٹرز فعال ہیں تپ دق کی علامات بھی نہایت واضح ہوتی ہیں تاہم کسی بھی شک کی صورت میں فورا ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے انہوں نے بتایا کہ یہ بیماری دماغ ہڈیوں، گدودوں اور انتوں کو بھی متاثر کر سکتی ہے اس لیے ایسی صورتحال میں مستند معالج سے مناسب علاج کے ذریعے اس کو ختم کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ ایک قابل علاج مرض ہے انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں ہمیں سب سے اپنے گھر اور کام کی جگہ کا ماحول کھلا اور ہوادار رکھنا ہوگا متاثرہ شخص سے ملاقات کے دوران احتیاط برتنی چاہیے ڈپٹی کمشنر سبی ڈاکٹر خدا رحیم نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی بی کے مریضوں کو جدید ترین ادویات کے ذریعے علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں بی ایچ یوز اور ار ایچ سیز میں موجود تمام سٹاف اس طرح کے مریضوں کے شواہد اکٹھے کر کے ٹی بی سینٹر بھجیں سنجیدگی سے اس بیماری کو لیا جائے انہوں نے کہا کہ اس تپ دق کے حوالے سے ٹریننگ سیشنز بھی دیے جائیں ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈاکٹر بابر شاہد کا کہنا تھا کہ ٹی بی کی ویکسینیشن بھی ہسپتال میں موجود ہے بچوں کو ٹی بی کی ویکسین کرانے سے بھی یہ بیماری حملہ اور نہیں ہوتی علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر سبی نے شہر میں مچھروں کی بہتات کی وجہ سے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ سپرے کرایا جائے تاکہ ملیریا پر بھی قابو پایا جا سکے انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ملیریا کے حوالے سے بھی شعور و اگاہی فراہم کرنے کے لیے اگاہی سیشنز رکھے جائیں۔