آصف علی زرداری کو 47جبکہ محمود خان اچکزئی کو بلوچستان اسمبلی سے ایک ووٹ بھی نہیں ملا،میرسرفراز بگٹی

کوئٹہ(ڈیلی گر ین گوادر) وزیر اعلیٰ بلو چستان میر سر فراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری بلوچستان اسمبلی سے بھاری اکثریت سے کامیاب ہو ئے ہیں،آصف علی زرداری کو 47جبکہ محمود خان اچکزئی کو بلوچستان اسمبلی سے ایک ووٹ بھی نہیں ملا،آصف علی زرداری پہلے کی طرح اب بھی بلوچستان کے حقوق کے لئے جدوجہد کریں گے،آنے والے دس سے پندہ دنوں میں کابینہ کی تشکیل اور حکومت سازی کا عمل مکمل کر لیں گے۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو بلو چستان اسمبلی میں صدارتی انتخاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہی۔وزیر اعلیٰ بلو چستان میر سر فراز احمد بگٹی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی،اتحادیوں سمیت نیشنل پارٹی اور آزاد امیدوار کا مشکور ہوں کہ انہوں نے بھر پور انداز میں آصف علی زراری کو بلو چستان سے کامیاب کروایا،بلو چستان ہمیشہ پاکستان پیپلز پارٹی اور بالخصوص آصف علی زرداری کے دل کے قریب رہا ہے اور انہوں نے جس انداز میں 18ترمیم کے ذریعے بلوچستان کے نوجوانوں کو نوکریاں دی،صوبے کو ڈویلپمنٹ فنڈز دیئے اور آغاز حقوق بلو چستان کی بنیا د رکھ کر یہاں کے نوجوانوں کو مین اسٹریم کیاگیا امید ہے کہ ایک مر تبہ پھر پاکستان پیپلز پارٹی پاکستان کی تمام اکائیوں اور فیڈریشن کے یونٹس کو اکھٹا کر کے چلے گی ہمیشہ سے یہی نعرہ رہا ہے کہ چاروں صوبے کی زنجیر بلاول بے نظیر۔ انہوں نے کہاکہ آصف علی زرداری جلد بلوچستان کا دورہ کریں گے دورے کے موقع پر صدر آصف علی زراری کے سامنے تمام مسائل رکھے جائیں گے، ہم ایک مضبوط اکائی کے طورپر بلو چستان کے لوگوں کی آواز بنیں گے وفا ق کے ساتھ تمام مسائل کو حل کروائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کے ساتھ سیا سی ڈائیلاگ ہوئے ہیں جس میں بلو چستان کے مسائل زیر بحث رہے ہیں ڈاکٹر عبد المالک بلوچ اور انکی کے ساتھ ڈائیلاگ کا سلسلہ پچھلے دس سے پندہ روز سے جا ری تھا آج ثابت ہوگیا ہے کہ پیپلز پارٹی فیڈریشن کی جماعت ہے۔ انہوں نے کہاکہ سینٹ انتخابات کا مر حملہ جب آئیگاتو اس حوالے سے بات چیت کریں گے، صدر آصف علی زرداری کے دل میں چھوٹے صوبوں کے لئے درد ہے، جمعیت علماء اسلام کے ساتھ ہمارے ڈائیلاگ ہوئے ہیں بلو چستان کی سیاست دیگر صوبوں سے الگ ہے ہم نے انہیں کہا تھا کہ ہمیں سپورٹ کریں لیکن انہوں نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیا اگر ووٹنگ کے عمل میں حصہ لیتے تب انہیں خوش آمدیدکہتے۔ انہوں نے کہاکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی افراد کے حوالے سے وفا قی حکومت کی جوپالیسی ہو گی ہم اس پر عمل درآمد کر یں گے۔ انہوں نے کہاکہ آنے والے دس سے پندہ دنوں میں کابینہ کی تشکیل اور حکومت سازی کا عمل مکمل کر لیں گے ایک کمیٹی بنائی ہے جس میں دیگر اتحادیوں کو بھی شامل کریں گے جووزارتوں کی تقسیم کے حوالے کس جماعت کو کتنی اور کون سے وزارتیں ملیں گی کہ حوالے سے فیصلے کریگی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ما ضی میں بھی پاکستان پیپلز پارٹی نے اس وقت بھی کھپے کا نعرہ لگایا تھا اور بے نظیر بھٹوکی شہادت کے بعد بھی پاکستان کھپے لگایا، پاکستان کھپے کا نعرہ ساری زندگی لگاتے رہیں گے جب جب پاکستان کو ضرورت ہو گی ریاست پاکستان کو بچانے کے لئے پیپلز پارٹی صف اول کا کر دار ادا کریگی ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ بلو چستان میں تین بڑے چیلنجز ہیں جن میں گورننس، امن وامان کی صورتحال اورموسمیاتی تبدیلی ہے تینوں چیلنجز پر قابوپا نے کے لئے حکمت عملی تیار کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے