وفاقی کابینہ نے بھارت سے چینی اور کپاس درآمد کرنے کی تجویز مسترد کردی
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے بھارت سے چینی اور کپاس منگوانے کی ای سی سی کی تجویز مسترد کردی۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں بھارت سے کاٹن منگوانے کا معاملہ زیر بحث آیا۔ وفاقی کابینہ نے بھارت سے چینی اور کاٹن منگوانے کی ای سی سی کی تجویز مسترد کردی۔وفاقی کابینہ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست 2019 سے پہلے کی آئینی صورتحال بحال کرے، آرٹیکل 370 کی بحالی تک بھارت سے کسی قسم کی تجارت نہیں ہو سکتی۔
ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی ، شیخ رشید، اسد عمر اور شیریں مزاری نے بھارت سے تجارت کی مخالفت کی۔ اس معاملے پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی قائم کردی گئی جو بھارت کے ساتھ تجارت کی تجاویز پر سفارشات دے گی۔ کمیٹی کے ارکان کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے چینی کے ڈیلرز کے خلاف کارروائیوں پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ايکشن نہ ليتے تو سٹے کے ذريعے چينی کی قيمتيں ناقابل قبول حد تک چلی جاتیں، شوگر مافيا نے رمضان ميں چینی کے نرخ 140 روپے کلو تک پہنچانے کی منصوبہ بندی کرلی تھی، اب 80 سے 85 روپے ايکس مل قيمت مقرر ہوگی، عملدرآمد نہ ہوا تو کين کمشنر چینی خود اٹھالے گا، ايف آئی اے کو اختيار ہوگا کہ وہ کسی کا بھی نام ای سی ايل يا بليک لسٹ ميں ڈال سکتا ہے۔
ای سی سی نے گزشتہ روز بھارت میں قیمت کم ہونے پر کاٹن منگوانے کی تجویز منظور کی تھی۔ وزیر خزانہ حماد اظہر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا تھا جس میں بھارت سے پانچ لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔